کہوٹہ: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے آئینی ترمیم اور ججز کی تعیناتی کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف پر کڑی تنقید کی، کہنے لگے کہ وہ غریبوں کی مدد کرنے کے بجائے ججز کی توسیع میں مصروف ہیں۔کہوٹہ یونیورسٹی میں عالمی لاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں ہونے پر ہم میرٹ کی بات کرتے ہیں، لیکن جب اقتدار ملتا ہے تو اپنی پسند کے فیصلوں کو ہی میرٹ سمجھنے لگتے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کام نہیں کہ چند ججز میں سے کسی ایک کا انتخاب کر کے چیف جسٹس بنائیں، تاریخ بتاتی ہے کہ اس طرح کے فیصلے سیاستدانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئے ہیں۔سردار سلیم حیدر نے نظام انصاف کی کمزوریوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ غریبوں کے لیے مشکلات ہی لاتا ہے۔ انہوں نے پولیس کے مسائل کا بھی ذکر کیا، اور کہا کہ پولیس ملازمین 24 گھنٹے کام کرتے ہیں اور انہیں بہتر تنخواہیں اور سہولیات فراہم کی جانی چاہئیں۔
انہوں نے عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام انصاف کے لیے دھکے کھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان معاشرتی مسائل سے باخبر ہوتے ہیں، مگر عہدہ ملنے کے بعد ان کی ترجیحات بدل جاتی ہیں۔گورنر نے مطالبہ کیا کہ ججز کی سنیارٹی کے بغیر من مانی تعیناتیاں نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چیف جسٹس کو میرٹ پر منتخب ہونا چاہیے، اور اس عمل میں کسی قسم کی توسیع نہیں ہونی چاہیے۔سردار سلیم حیدر نے کہا کہ ملک کی بہتری اس وقت ہی ممکن ہے جب ججز، جرنیل اور بیوروکریٹ عوام کے مسائل کا احساس کریں۔ آخر میں انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ وہ غریبوں کے لیے بل پاس کرنے کے بجائے ججز کی توسیع کے معاملے میں مت ملوث ہوں۔