ماہرین نے 2029 میں زمین کے قریب ایک بڑے شہابی پتھر کے گزرنے اور اس سے منسلک خطرات کی پیشگوئی کی ہے۔
اس شہابی پتھر کو Apophis کا نام دیا گیا ہے، جس کا مطلب “تباہی کا خدا” ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ شہابی پتھر اپریل 2029 میں زمین کے قریب پہنچ جائے گا۔ اگرچہ اس کے زمین سے براہ راست ٹکرانے کا خطرہ انتہائی کم ہے، لیکن نئی تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اگر Apophis پر چھوٹے سیارچے یا خلائی چٹانیں ٹکراتی ہیں تو وہ زمین کے مدار میں داخل ہو سکتی ہیں۔
Apophis کا قطر 340 سے 450 میٹر کے درمیان ہے اور یہ زمین سے تقریباً 37,000 کلومیٹر کے فاصلے سے گزرے گا، جو کہ براہ راست آنکھ سے بھی دیکھا جا سکے گا۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر چھوٹے سیارچے یا خلائی چٹانیں Apophis سے ٹکراتی ہیں تو وہ ممکنہ طور پر اس کی رفتار کو تبدیل کر سکتی ہیں، جس کے مضمرات اہم ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ Apophis تقریباً اتنا ہی چوڑا ہے جتنا ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ اونچی ہے، لیکن اس طرح کے تصادم اس کے راستے کو تبدیل کر سکتے ہیں۔