نیدرلینڈز کی عدالت نے اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کے قتل کا فتویٰ جاری کرنے پر حافظ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کو سزا سنائی ہے۔
عدالت کے فیصلے کے مطابق، تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ حافظ سعد رضوی کو 4 سال اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائد مولانا اشرف جلالی کو 14 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کرنے والے گیرٹ وائلڈرز کے قتل کی ترغیب دینے کے جرم میں کیا گیا۔
قبل ازیں، عدالت خالد لطیف کو بھی سزا دے چکی ہے، جنہوں نے 2018 میں اپنی ویڈیو میں گیرٹ وائلڈرز کے قتل کرنے والے کو 23 ہزار ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ خالد لطیف کو 12 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔
ترکیہ 13 سال بعد عرب لیگ کے وزراء اجلاس میں شرکت کرے گا
یہ تینوں پاکستانیوں کے خلاف عدالت نے ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا اور سزا سنائی۔ ڈچ حکومت نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا تھا کہ ان کی حوالگی کے لیے پاکستان سے درخواستیں کی گئی تھیں، مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ نیدرلینڈز اور پاکستان کے درمیان قانونی معاونت اور مطلوب ملزمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔
گیرٹ وائلڈرز نے 2018 میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کیا تھا، جس پر عالمی سطح پر مسلمانوں نے شدید احتجاج کیا تھا، اور بعد میں گیرٹ نے اس مقابلے کو منسوخ کر دیا تھا۔