شیٹ لینڈ جزیرے میں پیدا کی جانے والی توانائی کو برطانیہ کے باقی حصے تک پہنچانے کے لیے زیرسمندرکیبل کا استعمال کیا جائے گا۔
یہ کیبل شیٹ لینڈ کو دوبارہ بجلی فراہم کرنے کی بھی اجازت دے گی، جس سے جزائر کے لیے ایک قابل اعتماد سپلائی یقینی بنے گی۔
ایک ونڈ فارم اور 260کلومیٹر لمبی زیرسمندر ٹرانسمیشن لنک کی تکمیل کے بعد، شیٹ لینڈجزیرہ پہلی بار برطانیہ کی بجلی کی گرڈ سے جڑ گیا ہے۔
ایس ایس ای نے اس سنگ میل کو سراہتے ہوئے اسے “برطانیہ میں صاف توانائی کے لیے ایک تاریخی کامیابی” قرار دیا۔
توانائی کے اس بڑے ادارے نے بتایا کہ 103 ٹربائنوں پر مشتمل ویکنگ ونڈ فارم کی انسٹالڈ کپیسٹی 443 میگاواٹ (MW) ہے اور توقع ہے کہ یہ ہر سال 500,000 گھروں کے مساوی بجلی پیدا کرے گا۔
دنیا کے سستی ترین بجلی فراہم کرنے والےممالک کے نام
زیرسمندرکیبل – جو کہ ایک ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (HVDC) لنک ہے – شیٹ لینڈ جزیرے میں پیدا کی جانے والی توانائی کو برطانیہ کے باقی حصے تک پہنچانے کے قابل بنائے گی۔
یہ بجلی کو شیٹ لینڈ میں واپس بھی بھیجے گی، جس سے جزائر کے لیے ایک قابل اعتماد سپلائی یقینی ہو گی۔
یہ دونوں منصوبے ایس ایس ای کی جانب سے برطانیہ کی صاف توانائی کی انفراسٹرکچر میں 2027 تک 20.5ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کے حصے کے طور پر 1 ارب پاؤنڈ کی سرمایہ کاری کی نمائندگی کرتے ہیں۔
جان سوئنی نے کہا: ان منصوبوں کی تکمیل شیٹ لینڈ جزیرے کی سبز توانائی کے ممکنات کو کھولنے میں ایک اہم قدم ہے۔
یہ ترقیات نہ صرف ہمارے توانائی کے نظام کو کاربن سے پاک کرنے کی کوششوں میں مدد فراہم کریں گی، بلکہ مقامی علاقے میں پائیدار اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دیں گی۔