واشنگٹن: ایمازون کے ایک سینئر ملازم نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ ڈیڑھ سال سے کمپنی میں بغیر کسی کام کے بڑی تنخواہ وصول کر رہا ہے۔
سوشل فورم بلائنڈ پر اپنے وائرل اعتراف میں، اس نامعلوم ملازم نے بتایا کہ وہ گوگل میں ملازمت ختم ہونے کے بعد ایمازون میں شامل ہوا تھا۔
اس ملازم نے کہا کہ وہ ایمازون میں سینئر ٹیکنیکل پروگرام مینیجر کے عہدے پر فائز ہے اور حقیقت میں اس نے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا۔
گوگل کروم کے صارفین کے لیے ایک اہم اپ ڈیٹ جاری
اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے کام نہ کرنے کے عوض 370,000 ڈالر کی تنخواہ مل رہی ہے، جو کروڑوں روپے کے برابر ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ جب وہ 1.5 سال پہلے ایمازون میں شامل ہوا تو وہ گوگل کی جانب سے برطرف ہو چکا تھا۔
ایمازون میں مفت تنخواہ حاصل کرنے کے لیے، وہ آخرکار پرفارمنس امپروومنٹ پلان (PIP) میں شامل ہوگیا۔
ملازم نے بلائنڈ پر بتایا کہ اس دوران اس نے صرف سات مسائل حل کیے اور ایک خودکار اے آئی ڈیش بورڈ تیار کیا، بس۔