اسلام آ باد۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا تیسرا کل رکنی اجلاس بہت کامیاب اجلاس ہے، جس میں چینی صدر شی جن پھنگ کی دور اندیشی اور دانشمندی کی مکمل عکاسی ہوتی ہے اور اس سے پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا۔
ایک چینی میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میںشہباز شریف نے کہا کہ چین کی ترقی نے پاکستان کے لیے مثال اور نیا حل فراہم کیا ہے اور ہمیں پاکستان کی آزاد اور تیز رفتار ترقی کے حصول کے لیے چین کے ماڈل سے سیکھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، کان کنی اور توانائی کے شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور چین کے جدید تجربے سے سیکھنے کا خواہاں ہے تاکہ پاکستان کے ترقیاتی اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے پائلٹ پراجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوا ہے۔ چین کی معیشت اعلیٰ معیار کی ترقی کی جانب بڑھ رہی ہے اور پاکستان صنعتی اپ گریڈیشن کے لیے تیار ہے تاکہ سی پیک کے فریم ورک کے تحت جیت جیت کی صورتحال حاصل کی جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان گوادر پورٹ پر ٹھوس تعاون موجود ہے جہاں چین نے ایک نیا ایئرپورٹ اور ایک نیا اسپتال تعمیر کیا ہے اور امید ہے کہ ان سہولیات کو جلد از جلد عملی جامہ پہنایا جائے گا۔
شہباز شریف نے چینی صدر شی جن پھنگ کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مختلف ممالک اور علاقوں کو مشترکہ ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ایک عظیم ویژن ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ چین نہ صرف اپنی ترقی چاہتا ہے بلکہ دوسرے ممالک کو مشترکہ ترقی کی طرف لے جانے کے لئے بھی تیار ہے، تاکہ انسانی معاشرے کی مشترکہ خوشحالی حاصل کی جا سکے.
شہباز شریف کا ماننا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں ثالثی چین کے لیے صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو پر عمل درآمد کے لیے ایک اہم عمل ہے۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں چین کی سفارتی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پاک چین دوستی کی بنیاد بہت مضبوط ہے اور یہ دوستی کبھی متزلزل نہیں ہوئی۔ پاکستان نے تائیوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور بحیرہ جنوبی چین سمیت چین کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر ہمیشہ چین کی بھرپور حمایت کی ہے
اور چین نے پاکستان کی قومی خودمختاری، قومی آزادی اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں بھی پاکستان کی بھرپور حمایت کی ہے۔ یہ پاکستان اور چین کے درمیان گہری دوستی، بھائی چارے اور خوشگوار ہمسائیگی کا مظہر ہے۔