لندن۔۔۔ برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو ایرانی ایجنٹس کی مدد سے نشانہ بنایا۔
اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے زیر استعمال گیسٹ ہاو¿س کے 3 کمروں میں ایرانی سیکورٹی ایجنٹوں کی مدد سے دھماکا خیز مواد نصب کروایا تھا
اسماعیل ہنیہ ایران کے دورے میں اکثر اسی عمارت میں قیام کیا کرتے تھے۔ اصل منصوبے کے تحت اسماعیل ہنیہ کومئی 2024 میں طیارہ حادثے میں جاں بحق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی نماز جنازہ میں شرکت کے موقع پر قتل کیا جانا تھا
اسماعیل ہانیہ کو شارٹ رینج میزائل مارا گیا،بدلہ لیں گے، ایرانی پاسداران انقلاب
تاہم اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں تاخیر اس لیے کی گئی کہ اس وقت عمارت میں بہت بڑا مجمع تھا اور آپریشن کی ناکامی کے امکانات زیادہ تھے۔
برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی حکام کے پاس عمارت کی سی سی ٹی وی موجود ہے جس میں ایجنٹوں کو چپکے سے کمروں میں انتہائی تیزی سے آتے جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔
دھماکا خیزمواد نصب کرنیوالے ایجنٹ ایران چھوڑ چکے تھے تاہم ایران میں ایک ساتھی سے ان کا تعلق قائم تھا اوردھماکا خیزمواد کو ایران کے باہر سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے تباہ کیا گیا جب کہ تحقیقات کے دوران دیگر 2 کمروں سے دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا گیا ہے۔