اسلام آباد۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے ساتھ سیاسی اتحاد کے لیے پیش قدمی کرتے ہوئے حکومت مخالف تحریک میں شراکت کی تجویز پیش کی ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے اس پیشکش پر اپنی جماعت سے مشاورت کا عندیہ دیا ہے۔ اس دوران سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اعلان کیا کہ دونوں جماعتوں نے رابطے بہتر کرنے اور غلط فہمیوں کے خاتمے کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جبکہ سلمان اکرم راجہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو آئین کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ملک میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں، اور اسلام آباد میں سیاسی رہنماؤں کے درمیان ملاقاتوں اور مشاورتوں کا سلسلہ ایک بار پھر زور پکڑ رہا ہے۔ جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے درمیان تعلقات میں بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔
منگل کے روز پی ٹی آئی کا ایک وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر پہنچا، جہاں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے ملاقات کی۔ وفد میں عمر ایوب، اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور اخونزادہ حسین شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی، جس پر مولانا نے اپنی جماعت کے اندر مشاورت کے بعد فیصلہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس ملاقات سے جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی ہم آہنگی کے امکانات بڑھ رہے ہیں، جبکہ آئندہ کی حکمت عملی میں ان دونوں جماعتوں کا اتحاد اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔