یہ کہنا بجا ہوگا کہ ٹریفک جام روزمرہ زندگی کا معمول بن چکا ہے، لیکن تاریخ میں کچھ ٹریفک جام ایسے بھی ہوئے ہیں جو اپنی طوالت اور شدت کی بنا پر یادگار بن گئے۔
دنیا کا سب سے طویل ٹریفک جام 2010 میں چین کی چائنا نیشنل ہائی وے 110 پر پیش آیا، جہاں گاڑیوں کی قطاریں 100 کلومیٹر (62 میل) تک پھیلی ہوئی تھیں۔ یہ حیرت انگیز ٹریفک جام 12 دن تک جاری رہا اور اس دوران ہائی وے کے اطراف میں عارضی بستیاں تک قائم ہو گئیں۔
یہ واقعہ 14 اگست 2010 کو پیش آیا، اور اس میں چین کے دارالحکومت بیجنگ سے تبت جانے والے مسافر شامل تھے۔ اس غیر معمولی ٹریفک جام کے پیچھے کئی عوامل کارفرما تھے:
کوئلے کی نقل و حمل: بڑی تعداد میں کوئلے کی ٹرکوں کے ذریعے منتقلی نے ہائی وے پر دباؤ بڑھا دیا۔
سڑک کی مرمت کا کام: ہائی وے پر جاری تعمیراتی کام نے ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ پیدا کی۔
ٹرک ٹریفک: ہائی وے پر ٹرکوں کی غیر معمولی تعداد موجود تھی، جو مختلف بندرگاہوں تک سامان پہنچا رہے تھے۔
خراب گاڑیاں: کئی گاڑیاں ہائی وے پر خراب ہو گئیں، جس نے مسئلے کو مزید پیچیدہ کر دیا۔
اس طویل جام کے دوران لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ گاڑیاں 24 گھنٹے میں صرف 1 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکیں۔ مسافروں نے اپنی گاڑیوں میں سو کر اور وہیں کھانے پینے کا انتظام کر کے یہ 12 دن گزارے۔
یہ واقعہ ٹریفک مینجمنٹ کی اہمیت اور ہنگامی حالات کے دوران منصوبہ بندی کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے، کیونکہ ایسا واقعہ نہ صرف مسافروں کے لیے اذیت ناک ہوتا ہے بلکہ معاشی نقصانات کا بھی سبب بنتا ہے۔
دنیا کا سب سے طویل ٹریفک جام 2010 میں چین کی چائنا نیشنل ہائی وے 110 پر پیش آیا، جہاں گاڑیوں کی قطاریں 100 کلومیٹر (62 میل) تک پھیلی ہوئی تھیں۔ یہ حیرت انگیز ٹریفک جام 12 دن تک جاری رہا اور اس دوران ہائی وے کے اطراف میں عارضی بستیاں تک قائم ہو گئیں۔
یہ واقعہ 14 اگست 2010 کو پیش آیا، اور اس میں چین کے دارالحکومت بیجنگ سے تبت جانے والے مسافر شامل تھے۔ اس غیر معمولی ٹریفک جام کے پیچھے کئی عوامل کارفرما تھے:
کوئلے کی نقل و حمل: بڑی تعداد میں کوئلے کی ٹرکوں کے ذریعے منتقلی نے ہائی وے پر دباؤ بڑھا دیا۔
سڑک کی مرمت کا کام: ہائی وے پر جاری تعمیراتی کام نے ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ پیدا کی۔
ٹرک ٹریفک: ہائی وے پر ٹرکوں کی غیر معمولی تعداد موجود تھی، جو مختلف بندرگاہوں تک سامان پہنچا رہے تھے۔
خراب گاڑیاں: کئی گاڑیاں ہائی وے پر خراب ہو گئیں، جس نے مسئلے کو مزید پیچیدہ کر دیا۔
اس طویل جام کے دوران لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ گاڑیاں 24 گھنٹے میں صرف 1 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکیں۔ مسافروں نے اپنی گاڑیوں میں سو کر اور وہیں کھانے پینے کا انتظام کر کے یہ 12 دن گزارے۔
یہ واقعہ ٹریفک مینجمنٹ کی اہمیت اور ہنگامی حالات کے دوران منصوبہ بندی کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے، کیونکہ ایسا واقعہ نہ صرف مسافروں کے لیے اذیت ناک ہوتا ہے بلکہ معاشی نقصانات کا بھی سبب بنتا ہے۔