افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مقامی سطح پر ریل کا انجن تیار کر لیا گیا ہے، اور اسے جلد ہی مقامی ریلوں پر نصب کر دیا جائے گا۔
غیرملکی خبر ایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ نیشنل ڈیولپمنٹ کمپنی نے مقامی سطح پر ریل کا انجن تیار کیا ہے، اور اس انجن کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں تین بوگیاں لگی ہوئی ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ملک کی نیشنل ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے پہلی بار ایک ریل تیار کی ہے اور زیر تعمیر ریلوے ٹریک کی تکمیل کے ساتھ افغانستان مقامی سطح پر تیار اپنی ریل چلائے گا۔
افغانستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق، کابل میں افغانستان اور قازقستان کے اعلیٰ حکام کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں ریلوے کے شعبے میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان وزارت ریلوے نے بیان میں کہا کہ قازقستان کے نائب وزیر تجارت کیرات تربیوف نے افغانستان میں قازقستان کی کمپنیوں کے زیرتعمیر منصوبوں پر روشنی ڈالی اور افغانستان کے راستے کمرشل اور زرعی اشیا کی فراہمی کے لیے قازقستان کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
قازقستان کے نائب وزیر نے مزید کہا کہ ان کی حکومت افغانستان کے ریلوے ڈھانچے میں سرمایہ کاری پر دلچسپی رکھتی ہے۔
یاد رہے کہ طالبان نے اگست 2021 میں افغانستان کی حکومت سنبھالی تھی جب امریکی سربراہی میں عالمی قوتوں اور افواج دو دہائیوں سے جاری جنگ کا اختتام کرتے ہوئے واپس چلی گئی تھیں۔ طالبان نے حکومت سنبھالنے کے بعد کئی اقدامات کیے، تاہم لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کی نوکریوں پر پابندی کے خلاف مغربی طاقتوں نے سخت تنقید کی، اور تاحال کسی مغربی ملک نے طالبان کی حکومت کو باقاعدہ تسلیم نہیں کیا۔
غیرملکی خبر ایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق، افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ نیشنل ڈیولپمنٹ کمپنی نے مقامی سطح پر ریل کا انجن تیار کیا ہے، اور اس انجن کی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں تین بوگیاں لگی ہوئی ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ملک کی نیشنل ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے پہلی بار ایک ریل تیار کی ہے اور زیر تعمیر ریلوے ٹریک کی تکمیل کے ساتھ افغانستان مقامی سطح پر تیار اپنی ریل چلائے گا۔
افغانستان کے سرکاری میڈیا کے مطابق، کابل میں افغانستان اور قازقستان کے اعلیٰ حکام کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں ریلوے کے شعبے میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان وزارت ریلوے نے بیان میں کہا کہ قازقستان کے نائب وزیر تجارت کیرات تربیوف نے افغانستان میں قازقستان کی کمپنیوں کے زیرتعمیر منصوبوں پر روشنی ڈالی اور افغانستان کے راستے کمرشل اور زرعی اشیا کی فراہمی کے لیے قازقستان کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
قازقستان کے نائب وزیر نے مزید کہا کہ ان کی حکومت افغانستان کے ریلوے ڈھانچے میں سرمایہ کاری پر دلچسپی رکھتی ہے۔
یاد رہے کہ طالبان نے اگست 2021 میں افغانستان کی حکومت سنبھالی تھی جب امریکی سربراہی میں عالمی قوتوں اور افواج دو دہائیوں سے جاری جنگ کا اختتام کرتے ہوئے واپس چلی گئی تھیں۔ طالبان نے حکومت سنبھالنے کے بعد کئی اقدامات کیے، تاہم لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کی نوکریوں پر پابندی کے خلاف مغربی طاقتوں نے سخت تنقید کی، اور تاحال کسی مغربی ملک نے طالبان کی حکومت کو باقاعدہ تسلیم نہیں کیا۔