افغانستان کی عبوری طالبان حکومت نے پاک افغان سرحد کے قریب مبینہ پاکستانی فضائی حملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کی علاقائی خودمختاری حکمران اسلامی امارت کے لیے سرخ لکیر کی حیثیت رکھتی ہے۔
افغان وزارت خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ نے پاکستان کے ناظم الامور کو طلب کیا اور ڈیورنڈ لائن کے بالکل قریب صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل میں پاکستانی فوجی طیاروں کی بمباری کے خلاف ایک شدید احتجاجی نوٹ پیش کیا۔‘
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جب پاکستان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد افغان حکام کے ساتھ مذاکرات کے لیے کابل میں موجود ہے۔
افغان وزارت خارجہ کے بیان سے پہلے افغان وزارت دفاع نے نسبتاً زیادہ سخت لہجے میں کہا تھا کہ حملے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی ہے، جن میں پاکستان کے قبائلی علاقے وزیرستان سے تعلق رکھنے والے مہاجرین بھی شامل ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ اور فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے تاحال پکتیکا میں ہونے والے فضائی حملے سے متعلق کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔