شادی کا رشتہ محبت، احترام اور سہارے پر مبنی ہوتا ہے۔ لیکن جب ان اہم عناصر کو نظرانداز کیا جاتا ہے تو یہ رشتہ کمزور ہو کر تباہی کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ ایوولوشنری سائکولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، ایسے مخصوص رویے ہیں جو شادی شدہ جوڑوں کے درمیان اختلافات کو بڑھا کر طلاق تک لے جا سکتے ہیں۔
شادی کو نقصان پہنچانے والے 3 رویے
1) دیکھ بھال کی کمی
مطالعہ سے معلوم ہوا کہ شادی میں سب سے زیادہ نقصان دہ رویہ دیکھ بھال نہ کرنا ہے۔
غفلت برتنا
جذباتی لاتعلقی
سطحی رویہ اپنانا
یہ سب عوامل تعلقات میں دراڑ ڈال سکتے ہیں اور رشتے کو سرد مہری کی طرف لے جا سکتے ہیں۔
2) بچوں کے ساتھ اچھے سلوک کی کمی
جب کوئی شریک حیات بچوں کے ساتھ اچھا رویہ نہیں رکھتا یا بطور والدین اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہتا ہے تو یہ رشتے میں گہرے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
بچوں کے ساتھ بدتمیزی یا لاتعلقی
بچوں کی فلاح و بہبود میں عدم دلچسپی
یہ رویے نہ صرف شریک حیات کے درمیان دوری پیدا کرتے ہیں بلکہ خاندان کے ماحول کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
3) کنٹرول کرنے کی عادت
اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنا اور شریک حیات کی آزادی کو محدود کرنا شادی کو زہر آلود کر دیتا ہے۔
دوسرے کے فیصلوں پر قابو پانے کی کوشش
شراکت داری کے بجائے حکم چلانے کا رویہ
یہ سب باتیں رشتے میں تلخی اور ناپائیداری کا باعث بنتی ہیں۔
شادی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات
ان مسائل سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ:
ایک دوسرے کے جذبات اور ضروریات کا احترام کریں۔
بچوں کے ساتھ محبت اور نرمی سے پیش آئیں اور والدین کی ذمہ داریاں بانٹیں۔
آزادی اور اعتماد کی فضا قائم کریں، اور اپنے شریک حیات کو خودمختاری دیں۔
شادی ایک نازک رشتہ ہے جسے توجہ، محبت اور احساس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان رویوں سے بچنے اور رشتے میں توازن قائم کرنے سے طلاق جیسے تلخ انجام سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔