ماہرین آثار قدیمہ نے مصر کے قدیم علاقے البحناسہ میں کھدائی کے دوران غیر معمولی نمونے دریافت کیے ہیں جن میں سونے سے بنی زبانیں اور ناخن شامل ہیں۔ یہ انوکھی اشیاء مصر کے گورنریٹ مینیا کے علاقے میں موجود قدیم آثار سے ملی ہیں۔
بطلیما کے دور کی باقیات
مصری وزارت سیاحت اور نوادرات کے مطابق، یہ اشیاء بطلیما کے دور سے تعلق رکھتی ہیں، جب 305 قبل مسیح سے 30 قبل مسیح تک مصر پر مقدونیہ کے یونانیوں کی حکمرانی تھی۔
دریافت کی تفصیلات
وزارت کی ایک پریس ریلیز کے مطابق:
دریافت ہونے والے نمونوں میں 13 انسانی زبانیں شامل ہیں جنہیں سونے سے بنایا گیا ہے۔
سونے کے ناخن اور مختلف تعویذ بھی ملے ہیں جن پر مصری دیوتاؤں را، آئسس، ہورس، اور اوسیرس کی تصاویر کندہ ہیں۔
متعدد بطلیما کے مقبروں کے ساتھ رنگین کندہ کاری اور تحریریں بھی دریافت ہوئی ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم اور انکشافات
یہ آثار قدیمہ کی تحقیق بارسلونا یونیورسٹی اور شکاگو یونیورسٹی کے ماہرین کے ایک مشترکہ مشن کے تحت سامنے آئی ہے۔ ماہرین نے ان آثار کو منفرد اور اہم قرار دیا ہے، جو قدیم مصری ثقافت اور مذہبی رسومات پر روشنی ڈالتے ہیں۔
سونے کی زبانوں کا مقصد
ماہرین کے مطابق، سونے کی زبانیں ممکنہ طور پر قدیم مصری مذہبی رسومات کا حصہ تھیں۔ یہ زبانیں ممکنہ طور پر مردوں کو دیوتاؤں سے بات چیت کرنے کے قابل بنانے کے لیے رکھی گئی ہوں گی۔
آثار قدیمہ کی اہمیت
یہ دریافت مصر کی قدیم تاریخ اور بطلیما کے دور کے سماجی و مذہبی پہلوؤں کو سمجھنے میں ایک نیا باب کھول سکتی ہے۔ ان نمونوں سے نہ صرف اس دور کے فن اور مذہب کی جھلک ملتی ہے بلکہ قدیم مصری تہذیب کی پیچیدگیوں کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔