اسلام آباد ۔ہمارے معاشرے میں دوسری شادی کو اب تک مکمل طور پر قبولیت نہیں مل سکی۔ اگر کوئی مرد دوسری شادی کرلے تو اسے ظالم کہا جاتا ہے، اور اگر کوئی عورت اپنی زندگی کو دوسرا موقع دیتے ہوئے شادی کرے تو اسے معیوب سمجھا جاتا ہے۔
ان دنوں، سوشل میڈیا پر ایک ایسی خاتون کی دوسری شادی کی کہانی وائرل ہو رہی ہے جو کم عمری میں سنگل مدر بن گئیں۔ انہوں نے اپنے دونوں بیٹوں کو اکیلے پال کر انہیں جوان کیا اور ان کی عمدہ تربیت کی۔
ایسے میں ان کے بیٹوں نے اپنی ماں کے تنہائی کے احساس کو سمجھا اور اپنی ماں کی دوسری شادی کا بندوبست کیا، تاکہ وہ زندگی کو خوشگوار طریقے سے جینے کا ایک اور موقع پا سکیں۔
اس خاندان کی والدہ کے نکاح کے موقع پر کیے گئے فوٹو شوٹ کی تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔ یہ نہ صرف ایک مثبت مثال بن رہی ہیں بلکہ معاشرے کو یہ جذباتی پیغام بھی دے رہی ہیں کہ اگر کسی وجہ سے ماں اکیلی رہ جائے تو اس کے بیٹوں کو اس کی خوشی کے لیے سماجی رسم و رواج کو توڑتے ہوئے اسے دوبارہ شادی کا حق دینا چاہیے اور اس کی نئی زندگی کے لیے راہیں ہموار کرنی چاہییں۔
اس وائرل فوٹو شوٹ پر صارفین کی جانب سے خوبصورت تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ لوگ ان دونوں بیٹوں کی تعریف کر رہے ہیں جو اپنی ماں کی دوسری شادی پر انتہائی جذباتی نظر آئے اور اس کے فیصلے میں مکمل تعاون کیا۔