اسلام آباد ۔پاکستانی وفد نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے تقریباً تین گھنٹے طویل ملاقات کی۔ وفد میں شامل ایک سینیٹر نے عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق اچھی خبر سنانے کی امید ظاہر کی ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستانی وفد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔
امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ ایک بار پھر جنسی زیادتی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفد نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ ساتھ امریکی کانگریس اور محکمہ خارجہ کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔
ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے معاملے میں ایک حکومتی غلطی کی نشاندہی ان کی بہن کی جانب سے کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وفد میں شامل سینیٹر بشریٰ انجم نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے سلسلے میں امریکی حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت حوصلہ افزا رہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ امریکی حکومت 20 جنوری سے پہلے رہائی سے متعلق کوئی فیصلہ کرلے گی۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کے حوالے کرنے کے معاملے میں دو اہم سوالات کے جوابات بھی طلب کیے جا رہے ہیں۔
سینیٹر بشریٰ انجم کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا معاملہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کا ایک اہم مسئلہ ہے۔ عافیہ نے ملاقات کے دوران اس یقین کا اظہار کیا کہ انہیں اب بھی انصاف ملنے کی امید ہے۔