میلیسا بریرا، جو ہالی ووڈ کی مشہور فلم سیریز ‘اسکریم’ میں سیم کارپینٹر کا کردار ادا کر چکی ہیں، نے فلسطین پر اپنی رائے دینے کے بعد پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں کھل کر بات کی ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں 34 سالہ میکسیکن اداکارہ نے کہا کہ گزشتہ سال ان کی زندگی کا سب سے مشکل سال تھا۔ انہوں نے بتایا، “یہ میری زندگی کا سب سے تاریک اور مشکل سال تھا۔ کئی بار ایسا لگا کہ میرا کیریئر ختم ہو چکا ہے۔”
بریرا نے اکتوبر 2023 میں سوشل میڈیا پر غزہ میں جاری صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا: “غزہ کو اس وقت ایک کنسنٹریشن کیمپ جیسا بنا دیا گیا ہے۔ یہ نسل کشی اور نسلی صفایا ہے۔” اس کے ساتھ ہی انہوں نے مغربی میڈیا پر جانبداری کا الزام بھی عائد کیا، اور کہا: “مغربی میڈیا صرف ایک رخ دکھاتا ہے… ہمیں مزید نفرت کی ضرورت نہیں۔ نہ اسلاموفوبیا، نہ سامی دشمنی۔”
بریرا کے ان تبصروں کے بعد شدید ردعمل سامنے آیا، جس کے نتیجے میں Spyglass اسٹوڈیو نے انہیں ‘اسکریم VII’ سے نکال دیا۔ اداکارہ نے انکشاف کیا کہ اس تنازعے کے بعد ان کے لیے کام کے مواقع محدود ہو گئے تھے۔ “دس مہینے تک خاموشی چھائی رہی،” انہوں نے کہا۔ “مجھے صرف معمولی اسکرپٹس مل رہی تھیں، لیکن وہ کردار نہیں جن کے بارے میں میں پرجوش تھی۔”
بریرا نے مزید کہا کہ یہ وقت ان کے لیے سیکھنے کا موقع بھی تھا۔ “میں نے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ اگر کردار دلچسپ نہ ہو، تو میں کام نہیں کرتی۔”
اداکارہ نے ‘اسکریم’ سیریز کے لیے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “مجھے ان فلموں سے بہت کچھ ملا، لیکن اس تلخ یاد کی وجہ سے میرے جذبات میں اب کچھ تبدیلی آ گئی ہے۔”
ایک حالیہ انٹرویو میں 34 سالہ میکسیکن اداکارہ نے کہا کہ گزشتہ سال ان کی زندگی کا سب سے مشکل سال تھا۔ انہوں نے بتایا، “یہ میری زندگی کا سب سے تاریک اور مشکل سال تھا۔ کئی بار ایسا لگا کہ میرا کیریئر ختم ہو چکا ہے۔”
بریرا نے اکتوبر 2023 میں سوشل میڈیا پر غزہ میں جاری صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا: “غزہ کو اس وقت ایک کنسنٹریشن کیمپ جیسا بنا دیا گیا ہے۔ یہ نسل کشی اور نسلی صفایا ہے۔” اس کے ساتھ ہی انہوں نے مغربی میڈیا پر جانبداری کا الزام بھی عائد کیا، اور کہا: “مغربی میڈیا صرف ایک رخ دکھاتا ہے… ہمیں مزید نفرت کی ضرورت نہیں۔ نہ اسلاموفوبیا، نہ سامی دشمنی۔”
بریرا کے ان تبصروں کے بعد شدید ردعمل سامنے آیا، جس کے نتیجے میں Spyglass اسٹوڈیو نے انہیں ‘اسکریم VII’ سے نکال دیا۔ اداکارہ نے انکشاف کیا کہ اس تنازعے کے بعد ان کے لیے کام کے مواقع محدود ہو گئے تھے۔ “دس مہینے تک خاموشی چھائی رہی،” انہوں نے کہا۔ “مجھے صرف معمولی اسکرپٹس مل رہی تھیں، لیکن وہ کردار نہیں جن کے بارے میں میں پرجوش تھی۔”
بریرا نے مزید کہا کہ یہ وقت ان کے لیے سیکھنے کا موقع بھی تھا۔ “میں نے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ اگر کردار دلچسپ نہ ہو، تو میں کام نہیں کرتی۔”
اداکارہ نے ‘اسکریم’ سیریز کے لیے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “مجھے ان فلموں سے بہت کچھ ملا، لیکن اس تلخ یاد کی وجہ سے میرے جذبات میں اب کچھ تبدیلی آ گئی ہے۔”