بھارتی پنجابی گلوکار اور ریپر بادشاہ کے نائٹ کلب کے باہر صبح سویرے ایک زور دار دھماکا ہوا، جس کی ذمہ داری بدنام زمانہ لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کر لی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ چندی گڑھ کے سیکٹر 26 کے علاقے میں پیش آیا، جہاں بادشاہ کے نائٹ کلب دی اورا سیویل بار اینڈ لاؤنج کے قریب ایک دھماکہ ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں نائٹ کلب کی کھڑکیاں تباہ ہو گئیں، تاہم خوش قسمتی سے جانی نقصان نہیں ہوا۔
مقامی پولیس کے مطابق دھماکا صبح 3:30 بجے ہوا، جب کسی نامعلوم شخص نے بار کے قریب کوئی مشتبہ چیز پھینکی، جس کے بعد زوردار آواز آئی اور دھواں پھیل گیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے جوٹ کی رسی کے ٹکڑے برآمد کیے ہیں، اور سینٹرل فورینزک سائنس لیب نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ کے سرغنہ گولڈی برار اور روہت گودارا نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ گینگ نے دعویٰ کیا کہ نائٹ کلب کے مالکان سے فون کے ذریعے بھتہ طلب کیا گیا تھا، لیکن جب انہوں نے جواب نہیں دیا، تو گینگ نے حملہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ممکنہ طور پر بھتہ خوری کے لیے تیار کیے گئے دیسی بم پھٹنے کی وجہ سے ہوا۔ واقعے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس دھماکے کی نوعیت کا پتہ چلانے کے لیے مزید شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گولڈی برار کو بھارتی حکومت نے جنوری میں دہشت گرد قرار دیا تھا، اور اس کے دو ساتھیوں کو بیرون ملک سے گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
یہ دھماکہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ لارنس بشنوئی گینگ کی سرگرمیاں اب تک جاری ہیں، اور ان کی جانب سے بدلے اور بھتہ خوری جیسے جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے ریاستی حکام کو نئی چیلنجز کا سامنا کر دیا ہے۔