ایک نئی رپورٹ کے مطابق، 2050 تک برطانیہ میں 27 فیصد اموات کینسر کے سبب ہوں گی، اور یہ اموات اس بات کا اشارہ ہیں کہ بیماری کی شدت اور اس سے ہونے والے نقصانات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (OECD) کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ کینسر سے متعلقہ اخراجات کی موجودہ شرح غیر پائیدار ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ تحقیق میں کینسر کی جلد اسکریننگ، تشخیص اور علاج کے لیے زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے تاکہ بیماری کی روک تھام اور علاج میں مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
او ای سی ڈی کے ممبر ممالک میں برطانیہ، آسٹریلیا، امریکہ، جاپان اور یورپی ممالک شامل ہیں، جہاں کینسر کے معاملات کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک اور تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں کینسر سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کچھ اندازوں کے مطابق، 2023 سے 2025 تک یہ تعداد 1 لاکھ 76 ہزار سے زائد ہو سکتی ہے، جبکہ 2038 سے 2040 کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 8 ہزار تک پہنچنے کی توقع ہے۔
او ای سی ڈی کے محققین کا کہنا ہے کہ، اگرچہ کینسر کے علاج میں جدت آئی ہے، لیکن یہ اب بھی برطانیہ میں صحت کے شعبے کا ایک اہم چیلنج اور موت کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2050 تک 75 سال سے کم عمر افراد میں 27 فیصد اموات کینسر کی وجہ سے واقع ہوں گی، جو ایک سنگین صورت حال کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ رپورٹ اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ کینسر کی روک تھام اور علاج کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں اس بیماری کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (OECD) کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ کینسر سے متعلقہ اخراجات کی موجودہ شرح غیر پائیدار ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ تحقیق میں کینسر کی جلد اسکریننگ، تشخیص اور علاج کے لیے زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے تاکہ بیماری کی روک تھام اور علاج میں مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
او ای سی ڈی کے ممبر ممالک میں برطانیہ، آسٹریلیا، امریکہ، جاپان اور یورپی ممالک شامل ہیں، جہاں کینسر کے معاملات کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ایک اور تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں کینسر سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کچھ اندازوں کے مطابق، 2023 سے 2025 تک یہ تعداد 1 لاکھ 76 ہزار سے زائد ہو سکتی ہے، جبکہ 2038 سے 2040 کے دوران یہ تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 8 ہزار تک پہنچنے کی توقع ہے۔
او ای سی ڈی کے محققین کا کہنا ہے کہ، اگرچہ کینسر کے علاج میں جدت آئی ہے، لیکن یہ اب بھی برطانیہ میں صحت کے شعبے کا ایک اہم چیلنج اور موت کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2050 تک 75 سال سے کم عمر افراد میں 27 فیصد اموات کینسر کی وجہ سے واقع ہوں گی، جو ایک سنگین صورت حال کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ رپورٹ اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ کینسر کی روک تھام اور علاج کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں اس بیماری کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔