اسلام آباد۔وفاقی حکومت نے دوبارہ عام انتخابات کروانے اور بانی کی رہائی سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے ،تحریک انصاف کے 2 مطالبات کے علاوہ دیگر امور پر پارلیمنٹ کے فورم سے بات چیت ہوسکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ 24 نومبر کے احتجاج کا معاملہ پر تحریک انصاف کے حکومتی شخصیات سے پس پردہ رابطے جاری ہیں،ذرائع کے مطابقتحریک انصاف کے تین رکنی وفد کی سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے خفیہ ملاقات کی ،ملاقات رات گئے ان کی رہائش گاہ پر ہوئی ،ملاقات کرنے والوں میں چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر ,سابق سپیکر اسد قیصر اور چیف وہپ عامر ڈوگر شامل تھے۔
ملاقات کے موقع پر دو حکومتی وزراءبھی موجود تھے۔تحریک انصاف نے سپیکر سے ثالث کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف 24 نومبر کے احتجاج سے قبل مذاکرات کے تمام آپشنز استعمال کرنا چاہتی ہے،تحریک انصاف نے مذاکرات کے لیے اعلی سطح کی پارلیمانی کمیٹی کی بھی تجویز دی تاہم حکومتی موقف ہے کہ آپ پہلے اپنی قیادت سے اجازت لے لیں ہم پارلیمنٹ کے فورم سے بات چیت پر تیار ہیں،اپنی قیادت سے بولیں کہ پہلے احتجاج کی کال واپس لے،حکومت نے دوبارہ عام انتخابات کروانے اور بانی کی رہائی سے قطعی انکار کر دیا اور کہا کہ باقی امور پر پارلیمنٹ کے فورم سے بات چیت ہو سکتی ہے،مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی ایپکس کمیٹی اجلاس کے بعد کےپی ہاو¿س میں اہم ملاقاتیں کیں،انہوں نے پارٹی کے سینیر رہنماو¿ں کو ایپکس کمیٹی کے فیصلوں سے بھی آگاہ کیا ،احتجاج اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بارے بھی اعتماد میں لیا،علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر آج بھی مختلف سطح پر رابطے جاری رکھیں گے ،پھر دونوں دوبارہ بانی چیئرمین سے ملاقات میں انھیں رابطوں بارے آگاہ کرینگے۔