چین میں ایک شخص کو پانچ خواتین کے ساتھ تعلقات رکھنے اور ان سے پیسے اینٹھنے پر سزا سنائی گئی۔ یہ شخص، جس کا فرضی نام شیاؤجُن ہے، نے چار سال سے زائد عرصے تک خواتین کو جھوٹ بول کر اپنے جال میں پھنسا لیا اور انھیں یہ حقیقت نہ بتانے دیا کہ وہ پہلے ہی شادی شدہ ہے۔
شیاؤجُن نے اپنے جھوٹ کے ذریعے خود کو ایک امیر شخص ظاہر کیا، حالانکہ وہ حقیقت میں غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا اور کم اجرت والی نوکریاں کرتا تھا۔ اپنی اہلیہ شیاؤجیا کو شادی کے لیے راضی کرنے کے لیے اس نے مہنگے تحائف کی نقل خرید کر دی اور اپنے والدین کے کامیاب کاروبار کے بارے میں کہانیاں گھڑ کر اس کی آنکھوں میں دھول جھونکی۔
شیاؤجیا، جو کہ حاملہ ہونے کے باوجود طلاق لینے کے بجائے اپنے بچے کی پرورش کرتی رہی، نے آخرکار اپنے شوہر کو گھر سے نکال دیا۔ ایک ہفتہ بعد شیاؤجُن ایک آن لائن گیم میں شیاؤہونگ نامی خاتون سے ملا اور اسے اپنی من گھڑت کہانیاں سنا کر اس کا دل جیت لیا۔ اس نے شیاؤہونگ سے 1 لاکھ 40 ہزار یوان قرض لے کر اپنے دکھاوے کے لیے خرچ کیے۔
شیاؤجُن نے اس وقت تک اپنی دھوکہ دہی جاری رکھی جب تک وہ شیاؤہونگ کے ساتھ اس ہی عمارت میں نہیں رہنے لگا جہاں اس کی پہلی بیوی شیاؤجیا بھی رہتی تھی۔ اس کے بعد اس نے اسی عمارت میں مزید تین خواتین سے تعلقات قائم کیے، جن میں دو یونیورسٹی کی طالبات، شیاؤ مِن اور شیاؤشِن، اور ایک نرس شیاؤلین شامل تھیں۔ ان خواتین سے شیاؤجُن نے تقریباً 2 لاکھ 80 ہزار یوان اینٹھے۔
اس کہانی میں اہم موڑ اُس وقت آیا جب شیاؤشِن نے شیاؤجُن سے اس کے پیسے واپس مانگے۔ اس نے ایک پُرتعیش گاڑی کرائے پر لی اور شیاؤشِن کو ایک کالا پلاسٹک کا بیگ دیا، جس میں اس نے 1 لاکھ یوان ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ وہ رقم کاروباری مقصد کے لیے ہے۔ اس نے شیاؤشِن کو بیگ کھولنے سے بھی منع کیا، لیکن جب لڑکی نے مسلسل نظر انداز کرنے کے بعد تھیلی کھولی، تو اس میں جعلی نوٹ نکلے۔ اس کے بعد شیاؤشِن نے پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس نے تحقیقات شروع کیں اور جلد ہی شیاؤجیا اور شیاؤہونگ کو یہ معلوم ہو گیا کہ ان کا شوہر دراصل ایک ہی شخص ہے۔ بعد ازاں، شیاؤجُن کو گرفتار کیا گیا اور اس کی دھوکہ دہی کا راز سامنے آیا۔
عدالت نے شیاؤجُن کو فراڈ، دو شادیاں کرنے اور چوری کرنے کے الزامات میں نو سال اور چھ ماہ کی قید کی سزا سنائی، اور اسے 1 لاکھ 20 ہزار یوان کا جرمانہ عائد کیا۔
شیاؤجُن نے اپنے جھوٹ کے ذریعے خود کو ایک امیر شخص ظاہر کیا، حالانکہ وہ حقیقت میں غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا اور کم اجرت والی نوکریاں کرتا تھا۔ اپنی اہلیہ شیاؤجیا کو شادی کے لیے راضی کرنے کے لیے اس نے مہنگے تحائف کی نقل خرید کر دی اور اپنے والدین کے کامیاب کاروبار کے بارے میں کہانیاں گھڑ کر اس کی آنکھوں میں دھول جھونکی۔
شیاؤجیا، جو کہ حاملہ ہونے کے باوجود طلاق لینے کے بجائے اپنے بچے کی پرورش کرتی رہی، نے آخرکار اپنے شوہر کو گھر سے نکال دیا۔ ایک ہفتہ بعد شیاؤجُن ایک آن لائن گیم میں شیاؤہونگ نامی خاتون سے ملا اور اسے اپنی من گھڑت کہانیاں سنا کر اس کا دل جیت لیا۔ اس نے شیاؤہونگ سے 1 لاکھ 40 ہزار یوان قرض لے کر اپنے دکھاوے کے لیے خرچ کیے۔
شیاؤجُن نے اس وقت تک اپنی دھوکہ دہی جاری رکھی جب تک وہ شیاؤہونگ کے ساتھ اس ہی عمارت میں نہیں رہنے لگا جہاں اس کی پہلی بیوی شیاؤجیا بھی رہتی تھی۔ اس کے بعد اس نے اسی عمارت میں مزید تین خواتین سے تعلقات قائم کیے، جن میں دو یونیورسٹی کی طالبات، شیاؤ مِن اور شیاؤشِن، اور ایک نرس شیاؤلین شامل تھیں۔ ان خواتین سے شیاؤجُن نے تقریباً 2 لاکھ 80 ہزار یوان اینٹھے۔
اس کہانی میں اہم موڑ اُس وقت آیا جب شیاؤشِن نے شیاؤجُن سے اس کے پیسے واپس مانگے۔ اس نے ایک پُرتعیش گاڑی کرائے پر لی اور شیاؤشِن کو ایک کالا پلاسٹک کا بیگ دیا، جس میں اس نے 1 لاکھ یوان ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ وہ رقم کاروباری مقصد کے لیے ہے۔ اس نے شیاؤشِن کو بیگ کھولنے سے بھی منع کیا، لیکن جب لڑکی نے مسلسل نظر انداز کرنے کے بعد تھیلی کھولی، تو اس میں جعلی نوٹ نکلے۔ اس کے بعد شیاؤشِن نے پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس نے تحقیقات شروع کیں اور جلد ہی شیاؤجیا اور شیاؤہونگ کو یہ معلوم ہو گیا کہ ان کا شوہر دراصل ایک ہی شخص ہے۔ بعد ازاں، شیاؤجُن کو گرفتار کیا گیا اور اس کی دھوکہ دہی کا راز سامنے آیا۔
عدالت نے شیاؤجُن کو فراڈ، دو شادیاں کرنے اور چوری کرنے کے الزامات میں نو سال اور چھ ماہ کی قید کی سزا سنائی، اور اسے 1 لاکھ 20 ہزار یوان کا جرمانہ عائد کیا۔