پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ اور میزبان نادیہ خان نے حالیہ انٹرویو میں اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کی اور اپنی ماضی کی غلطیوں کا اعتراف کیا۔ نادیہ خان گڈ مارننگ پاکستان کے شو میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنی ناکام شادیوں پر تفصیل سے گفتگو کی۔
نادیہ نے اپنی پہلی شادی کو “ایک بڑی غلطی” قرار دیا اور کہا کہ اس فیصلے کا نتیجہ انہوں نے خود بھگتا۔ ان کے مطابق، ان کے خاندان کے کسی فرد نے اس شادی کی حمایت نہیں کی تھی، لیکن وہ اپنے فیصلے پر اڑ گئیں اور آخرکار اس کے نتائج کا سامنا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت صرف 18 سال کی تھیں اور جذباتی طور پر اس فیصلے پر اثرانداز ہوئیں، حالانکہ ان کے والد نے بھی انہیں اتنی کم عمری میں شادی کرنے کے بارے میں مشورہ دیا تھا۔
نادیہ نے اپنی والدہ کا خواب بھی ذکر کیا، جس میں انہوں نے ان کی شادی کو اچھا نہیں دیکھا تھا اور ان کی حالت کو سر جھکائے ہوئے دیکھا تھا، مگر نادیہ نے اس پیشگوئی کو نظرانداز کرتے ہوئے شادی کا فیصلہ کیا۔
اپنی شادی کے بعد کے تجربات کو شیئر کرتے ہوئے نادیہ نے بتایا کہ انہیں غیر ملکی زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر کم تعلیم کی وجہ سے اور کم تنخواہ پر کام کرنا پڑا۔ انہوں نے اپنے گھر والوں کا ذکر کیا، جو انہیں دوستوں کی مثال دیتے تھے جنہوں نے شادی کے بعد اپنی تعلیم مکمل کی اور مالی مشکلات کا سامنا کیا۔ نادیہ کے گھر والوں کا مشورہ تھا کہ شادی سے پہلے تعلیم مکمل کرنا ضروری ہے، لیکن نادیہ نے اس وقت اس مشورے کو نظرانداز کیا۔
نادیہ خان نے اس شو میں اپنی پہلی شادی کو اپنی زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے پر پچھتاتی ہیں، کیونکہ کم عقلی میں کیے گئے جلد بازی کے فیصلے کی وجہ سے ان کی شادی کامیاب نہ ہو سکی اور بالآخر انہیں اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کرنی پڑی۔
نادیہ کی یہ کھلی بات چیت اس بات کا غماز ہے کہ وہ اپنی زندگی کے تجربات سے سیکھ چکی ہیں اور اب اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنے میں کوئی جھجھک محسوس نہیں کرتیں۔
نادیہ نے اپنی پہلی شادی کو “ایک بڑی غلطی” قرار دیا اور کہا کہ اس فیصلے کا نتیجہ انہوں نے خود بھگتا۔ ان کے مطابق، ان کے خاندان کے کسی فرد نے اس شادی کی حمایت نہیں کی تھی، لیکن وہ اپنے فیصلے پر اڑ گئیں اور آخرکار اس کے نتائج کا سامنا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت صرف 18 سال کی تھیں اور جذباتی طور پر اس فیصلے پر اثرانداز ہوئیں، حالانکہ ان کے والد نے بھی انہیں اتنی کم عمری میں شادی کرنے کے بارے میں مشورہ دیا تھا۔
نادیہ نے اپنی والدہ کا خواب بھی ذکر کیا، جس میں انہوں نے ان کی شادی کو اچھا نہیں دیکھا تھا اور ان کی حالت کو سر جھکائے ہوئے دیکھا تھا، مگر نادیہ نے اس پیشگوئی کو نظرانداز کرتے ہوئے شادی کا فیصلہ کیا۔
اپنی شادی کے بعد کے تجربات کو شیئر کرتے ہوئے نادیہ نے بتایا کہ انہیں غیر ملکی زندگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر کم تعلیم کی وجہ سے اور کم تنخواہ پر کام کرنا پڑا۔ انہوں نے اپنے گھر والوں کا ذکر کیا، جو انہیں دوستوں کی مثال دیتے تھے جنہوں نے شادی کے بعد اپنی تعلیم مکمل کی اور مالی مشکلات کا سامنا کیا۔ نادیہ کے گھر والوں کا مشورہ تھا کہ شادی سے پہلے تعلیم مکمل کرنا ضروری ہے، لیکن نادیہ نے اس وقت اس مشورے کو نظرانداز کیا۔
نادیہ خان نے اس شو میں اپنی پہلی شادی کو اپنی زندگی کی سب سے بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے پر پچھتاتی ہیں، کیونکہ کم عقلی میں کیے گئے جلد بازی کے فیصلے کی وجہ سے ان کی شادی کامیاب نہ ہو سکی اور بالآخر انہیں اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کرنی پڑی۔
نادیہ کی یہ کھلی بات چیت اس بات کا غماز ہے کہ وہ اپنی زندگی کے تجربات سے سیکھ چکی ہیں اور اب اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنے میں کوئی جھجھک محسوس نہیں کرتیں۔