ذیابیطس کے شکار افراد کو ان کی بیماری کی وجہ سے مختلف صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن میں سے ایک اہم چیلنج ریٹینوپیتھی ہے، جو آنکھوں کے اہم جز ریٹنا کے نقصان کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔
امریکن سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر جے مائیکل جمپر نے کہا، “ذیابیطس کسی بھی فرد کی سب سے قیمتی حس، یعنی بینائی، کو علامات ظاہر ہونے سے پہلے ہی خاموشی سے نقصان پہنچا سکتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے ذیابیطس کے شکار ہر شخص کو اپنی بینائی پر بھرپور توجہ دینی چاہیے اور اپنی آنکھوں کا باقاعدگی سے معائنہ کرانا چاہیے تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان کا بروقت پتا چل سکے۔
جمپر نے ایک نیوز ریلیز میں بتایا کہ ذیابیطس سے متعلق ریٹینوپیتھی کی ابتدائی تشخیص اور علاج میں خاصی پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ذیابیطس سے متعلق آنکھوں کی بیماری سے بینائی کا ضیاع اب پہلے سے طے شدہ نتیجہ نہیں رہا۔” ابتدائی طور پر اس کا پتا لگانے اور ریٹنا کے ماہرین کی زیر قیادت علاج کے ذریعے ذیابیطس کے شکار افراد کو صحت مند بصارت کے ساتھ زندگی گزارنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ ذیابیطس کے شکار افراد کی باقاعدہ آنکھوں کی جانچ اور ماہر ڈاکٹروں سے علاج انہیں بینائی کے نقصانات سے بچانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
امریکن سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر جے مائیکل جمپر نے کہا، “ذیابیطس کسی بھی فرد کی سب سے قیمتی حس، یعنی بینائی، کو علامات ظاہر ہونے سے پہلے ہی خاموشی سے نقصان پہنچا سکتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے ذیابیطس کے شکار ہر شخص کو اپنی بینائی پر بھرپور توجہ دینی چاہیے اور اپنی آنکھوں کا باقاعدگی سے معائنہ کرانا چاہیے تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان کا بروقت پتا چل سکے۔
جمپر نے ایک نیوز ریلیز میں بتایا کہ ذیابیطس سے متعلق ریٹینوپیتھی کی ابتدائی تشخیص اور علاج میں خاصی پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ذیابیطس سے متعلق آنکھوں کی بیماری سے بینائی کا ضیاع اب پہلے سے طے شدہ نتیجہ نہیں رہا۔” ابتدائی طور پر اس کا پتا لگانے اور ریٹنا کے ماہرین کی زیر قیادت علاج کے ذریعے ذیابیطس کے شکار افراد کو صحت مند بصارت کے ساتھ زندگی گزارنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ ذیابیطس کے شکار افراد کی باقاعدہ آنکھوں کی جانچ اور ماہر ڈاکٹروں سے علاج انہیں بینائی کے نقصانات سے بچانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔