امریکی عدالت نے ایلون مسک کو ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے ٹرمپ کے حامیوں کو 10 لاکھ ڈالر کی رقم دینے کی مہم جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، ایلون مسک نے امریکی آئین کی پہلی اور دوسری ترمیم کی حمایت میں ایک آن لائن پٹیشن پر دستخط کرنے والوں میں لاکھوں ڈالر تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس اقدام پر ٹرمپ کی جماعت، ریپبلکن، کے 11 سابق عہدیداروں نے انتخابات سے قبل ووٹرز میں پیسہ بانٹنے کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھائے اور مقدمہ دائر کیا۔ ان عہدیداروں کا مؤقف تھا کہ یہ عمل امریکی انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر کسی پیشکش میں ووٹرز کو دستخط کرنے کے بدلے رقم دی جائے، تو یہ امریکی قوانین کے تحت غیر قانونی قرار پائے گا۔ تاہم، عدالت نے اس مقدمے میں ایلون مسک کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مہم جاری رکھنے کی اجازت دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، ایلون مسک نے امریکی آئین کی پہلی اور دوسری ترمیم کی حمایت میں ایک آن لائن پٹیشن پر دستخط کرنے والوں میں لاکھوں ڈالر تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس اقدام پر ٹرمپ کی جماعت، ریپبلکن، کے 11 سابق عہدیداروں نے انتخابات سے قبل ووٹرز میں پیسہ بانٹنے کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھائے اور مقدمہ دائر کیا۔ ان عہدیداروں کا مؤقف تھا کہ یہ عمل امریکی انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر کسی پیشکش میں ووٹرز کو دستخط کرنے کے بدلے رقم دی جائے، تو یہ امریکی قوانین کے تحت غیر قانونی قرار پائے گا۔ تاہم، عدالت نے اس مقدمے میں ایلون مسک کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے مہم جاری رکھنے کی اجازت دی۔