لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اسموگ کے مسئلے پر بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھنے کا سوچ رہی ہیں۔مریم نواز شریف لاہور کے علاقے 90 شاہراہ قائداعظم پر دیوالی کی تقریب کی میزبان بن گئیں۔ تقریب کو روشن دیوں اور روایتی رنگولی سے سجایا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے1400 ہندو خاندانوں میں تحفتاً 15٫15ہزار روپےکے چیک تقسیم کئے۔
تقریب میں امریکہ ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے سفارت کاروں نے خصوصی شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے لہنگے اور روایتی لباس میں ملبوس خواتین سفارتکاروں کو اسٹیج پر بلایا۔ مریم نواز شریف اپنی نشست کے بجائے ہندو خواتین کے درمیان بیٹھ گئی اور کمسن بچی کو گود میں بٹھا لیا۔
مریم نواز نے ہندو خواتین سے ملکر کیک کاٹا اور انہیں کھلایا۔ صوبائی کابینہ کے ارکان ، چیف سیکرٹری اور دیگر اعلی افسر بھی دیوالی کی تقریب میں شریک ہوئے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے اسموگ کے خاتمے کیلئے مشترکہ کاوشوں کے لئے انڈین پنجاب کے سی ایم کو خط لکھنے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے اقلیتی برادریوں کے لئے خصوصی کارڈ کے اجراء، مینارٹی ورچوئل پولیس اسٹیشن قائم کرنے ، ان کے محلے اور گلیوں کی ڈویلپمنٹ کے اعلانات بھی کیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اسموگ کے خاتمے کے لیے بھارت کے ساتھ سفارتکاری کرنا ہوگی، اسموگ کا مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ انسانی ہے، جب تک دونوں پنجاب مل کر اقدام نہیں کرتے ہم اسموگ سے نہیں لڑ سکتے۔
انہوں نے اس حوالے سے بھارتی صوبے کے وزیراعلی کو خط لکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اسموگ کے معاملے پر بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو خط لکھنے کا سوچ رہی ہوں۔