اسلام آباد ۔سینیٹر فیصل واوڈا نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات پر پابندی ان ہی کے کہنے پر عائد کی گئی تھی۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے وضاحت کی کہ ’یہ ملاقات دراصل پی ٹی آئی قیادت نے نہیں کرنی تھی، کیونکہ جو پابندی گورنمنٹ کی طرف سے لگائی گئی تھی، وہ پی ٹی آئی کے مطالبے پر تھی تاکہ انہیں ملاقات کی اجازت نہ ملے۔ اگر وہ کہتے ہیں کہ باہر آؤ تو ہمارے لیے مشکلات پیش آتی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے 62 امریکی سینیٹرز کا خط منگوا کر عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مزید فاصلہ پیدا کر دیا ہے، اور اب وہ خود اس کا فائدہ اٹھائیں گے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے عمران خان اور ان کی سیاست کو سخت مسائل میں مبتلا کر دیا ہے۔
بشریٰ بی بی کی رہائی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اگر بشریٰ بی بی کی رہائی کسی معاہدے کے تحت نہیں ہوئی تو بنی گالہ میں اتنے دنوں سے رنگ و روغن کیسے ہو رہا ہے؟ وہاں درخت لگائے گئے اور صفائی بھی کی گئی ہے۔تاہم، فیصل واوڈا نے معاہدے کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ابھی بھی رہا نہیں ہو رہے، بلکہ ان کو مزید مسائل میں دھکیل دیا گیا ہے، اور یہ کوئی نہیں جانتا کہ ان کے خلاف کون سے کیسز ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) فیض حمید نو مئی اور ارشد شریف کے قتل سمیت متعدد معاملات کا الزام عمران خان پر لگاتے ہیں، لیکن ان سے انہیں بھی کچھ نہیں ملے گا، کیونکہ فیض حمید کو سزا بھی ملے گی اور کورٹ مارشل بھی ہوگا۔ انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان کے وزیر مراد سعید ارشد شریف قتل کیس میں کیوں نظر نہیں آ رہے، اور کیوں ان کی دو سال میں ایک بار بھی جھلک سامنے نہیں آئی۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے 27ویں ترمیم کی بات 26ویں ترمیم سے پہلے ہی کی تھی، اور 27 کے بعد مزید 28 اور دیگر ترامیم بھی آئیں گی۔