بوئینوس ایئرز: ارجنٹائن کی ایک خاتون نے فیملی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے کہ وہ اپنی 22 سالہ بیٹی کی مالی معاونت روکنا چاہتی ہیں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے اپنی یونیورسٹی کی تعلیم کو سنجیدہ نہیں لیا اور نہ ہی وہ کوئی نوکری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
خاتون نے جج ماریا لورا ڈمپل کو بتایا کہ ان کی بیٹی نے 2020 میں نیشنل یونیورسٹی آف ریو نیگرو میں داخلہ لیا تھا، لیکن اس نے صرف 11 فیصد تعلیم مکمل کی۔ خاتون نے وضاحت کی کہ اپنی بیٹی کو مالی مدد سے محروم کرنا اس کے لیے ایک بہتر سبق ہوگا تاکہ وہ اپنی زندگی کو سنجیدہ لے۔
ارجنٹائن کا سول کوڈ والدین پر یہ ذمہ داری عائد کرتا ہے کہ وہ 25 سال کی عمر تک اپنی اولاد کو وسائل فراہم کریں، بشرطیکہ بچہ پڑھائی یا کام کی وجہ سے اپنی کفالت نہ کر سکے۔
خاتون نے جج ماریا لورا ڈمپل کو بتایا کہ ان کی بیٹی نے 2020 میں نیشنل یونیورسٹی آف ریو نیگرو میں داخلہ لیا تھا، لیکن اس نے صرف 11 فیصد تعلیم مکمل کی۔ خاتون نے وضاحت کی کہ اپنی بیٹی کو مالی مدد سے محروم کرنا اس کے لیے ایک بہتر سبق ہوگا تاکہ وہ اپنی زندگی کو سنجیدہ لے۔
ارجنٹائن کا سول کوڈ والدین پر یہ ذمہ داری عائد کرتا ہے کہ وہ 25 سال کی عمر تک اپنی اولاد کو وسائل فراہم کریں، بشرطیکہ بچہ پڑھائی یا کام کی وجہ سے اپنی کفالت نہ کر سکے۔