لاہور: پی سی بی نے بابر اعظم اور دیگر کھلاڑیوں کو آرام دینے کا فیصلہ کیا
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق کپتان بابر اعظم سمیت چار اہم کھلاڑیوں کو آرام دینے کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ نئے سرے سے تازہ دم ہو کر واپس آ سکیں۔
پی سی بی کے ترجمان نے کہا کہ بابر اعظم اپنی نسل کے بہترین بلے باز ہیں اور بورڈ چاہتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر تروتازہ ہو کر مستقبل میں پاکستان کی نمائندگی کریں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ انگلینڈ کے خلاف آئندہ ٹیسٹ کے لیے ٹیم کا انتخاب سلیکٹرز کے لیے ایک چیلنج رہا ہے۔ انہیں کھلاڑیوں کی موجودہ فارم، سیریز میں واپسی کی ضرورت، اور پاکستان کے 2024-25 کے بین الاقوامی شیڈول پر غور کرنا تھا۔ ان عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے بابر اعظم، نسیم شاہ، سرفراز احمد، اور شاہین شاہ آفریدی کو آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ پی سی بی نوجوان کھلاڑیوں اور ڈومیسٹک پرفارمرز کو انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کے خلاف اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔
پی سی بی کا ماننا ہے کہ حسیب اللہ، مہران، کامران غلام، محمد علی، نعمان، ساجد، اور زاہد میں سے ہر ایک موقع سے فائدہ اٹھانے اور بقیہ دو ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی خدمت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ پی سی بی کو اپنے ٹیسٹ کھلاڑیوں کی اگلی نسل کی تیاری پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور یہ سیریز نوجوانوں کو ٹیم میں شامل کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق کپتان بابر اعظم سمیت چار اہم کھلاڑیوں کو آرام دینے کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ نئے سرے سے تازہ دم ہو کر واپس آ سکیں۔
پی سی بی کے ترجمان نے کہا کہ بابر اعظم اپنی نسل کے بہترین بلے باز ہیں اور بورڈ چاہتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر تروتازہ ہو کر مستقبل میں پاکستان کی نمائندگی کریں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ انگلینڈ کے خلاف آئندہ ٹیسٹ کے لیے ٹیم کا انتخاب سلیکٹرز کے لیے ایک چیلنج رہا ہے۔ انہیں کھلاڑیوں کی موجودہ فارم، سیریز میں واپسی کی ضرورت، اور پاکستان کے 2024-25 کے بین الاقوامی شیڈول پر غور کرنا تھا۔ ان عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے بابر اعظم، نسیم شاہ، سرفراز احمد، اور شاہین شاہ آفریدی کو آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ پی سی بی نوجوان کھلاڑیوں اور ڈومیسٹک پرفارمرز کو انگلینڈ کی مضبوط ٹیم کے خلاف اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔
پی سی بی کا ماننا ہے کہ حسیب اللہ، مہران، کامران غلام، محمد علی، نعمان، ساجد، اور زاہد میں سے ہر ایک موقع سے فائدہ اٹھانے اور بقیہ دو ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی خدمت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ پی سی بی کو اپنے ٹیسٹ کھلاڑیوں کی اگلی نسل کی تیاری پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور یہ سیریز نوجوانوں کو ٹیم میں شامل کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔