اسلام آباد ۔اسد عمر نے عمران خان کے بارے میں کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ عثمان بزدار ہی خان کے کان بھرنے والے ہیں۔ تحریک انصاف کے سابق رہنما کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان کے رہنے سے پارٹی متاثر ہوئی، اور دور رہنے کی بنیادی وجہ عثمان بزدار تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب جہانگیر ترین اور علیم خان پارٹی میں آتے تھے تو بزدار خوفزدہ ہو جاتے تھے۔ اگرچہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، لیکن انہیں ایسا لگتا ہے کہ بزدار ہی اصل میں عمران خان کو مشورے دیتے تھے۔
اسد عمر نے یہ بھی ذکر کیا کہ جب دباؤ بڑھا تو اسٹیبلشمنٹ نے کئی لوگوں کو ہٹا دیا۔ اڈیالہ جیل سے باہر آنے کے بعد ایک صحافی نے ان سے پارٹی کے ووٹ بینک کے بارے میں سوال کیا، تو انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ پارٹی کس حکمت عملی پر کام کر رہی ہے اور آیا یہ پاکستان یا پارٹی کے لیے بہتر ہوگا۔
آئینی ترمیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے پیدا کرنا ایک طویل عمل ہے اور جلد بازی میں کی جانے والی ترامیم کئی سوالات کو جنم دے سکتی ہیں۔
ایک سوال پر کہ کیا وہ کسی دوسری پارٹی میں شامل ہوں گے یا عمران خان کا انتظار کریں گے، اسد عمر نے کہا کہ ان کا کسی پارٹی میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن ان کی ہمدردی تحریک انصاف کے ساتھ ہے۔