پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے عوامی ڈیٹا کی انٹرنیٹ پر فروخت کے انکشاف پر سختی سے ردعمل ظاہر کیا ہے، اور کہا ہے کہ اس طرح کا ڈیٹا فروخت کرنا غیر قانونی ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق، صارفین کے ڈیٹا کی غیر قانونی فروخت میں موبائل صارفین کے شناختی کارڈ نمبر، شناختی کارڈ کی کاپی، ایڈریس، فیملی ٹری، اور لائیو لوکیشن شامل ہیں، جو کہ آن لائن فروخت کیے جا رہے ہیں۔
مزید یہ کہ، گوگل پر کئی ویب سائٹس اور ایپس چوری شدہ ڈیٹا بیچنے میں مصروف ہیں، جن میں موبائل صارفین کے پورے خاندان کی معلومات، کال ہسٹری، اور وٹس ایپ ڈیٹا بھی شامل ہے۔
پی ٹی اے کے ترجمان نے واضح کیا کہ ایسے ڈیٹا کی فروخت غیر قانونی ہے اور پی ٹی اے متعدد ایسی ویب سائٹس کو بند کر چکی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جب بھی کوئی ایسی ویب سائٹ سامنے آتی ہے، پی ٹی اے فوری طور پر اسے بلاک کر دیتا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق، صارفین کے ڈیٹا کی غیر قانونی فروخت میں موبائل صارفین کے شناختی کارڈ نمبر، شناختی کارڈ کی کاپی، ایڈریس، فیملی ٹری، اور لائیو لوکیشن شامل ہیں، جو کہ آن لائن فروخت کیے جا رہے ہیں۔
مزید یہ کہ، گوگل پر کئی ویب سائٹس اور ایپس چوری شدہ ڈیٹا بیچنے میں مصروف ہیں، جن میں موبائل صارفین کے پورے خاندان کی معلومات، کال ہسٹری، اور وٹس ایپ ڈیٹا بھی شامل ہے۔
پی ٹی اے کے ترجمان نے واضح کیا کہ ایسے ڈیٹا کی فروخت غیر قانونی ہے اور پی ٹی اے متعدد ایسی ویب سائٹس کو بند کر چکی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جب بھی کوئی ایسی ویب سائٹ سامنے آتی ہے، پی ٹی اے فوری طور پر اسے بلاک کر دیتا ہے۔