اسلام آباد ۔جمعیت علمائے اسلام (ف) نے عدالتی اصلاحات کے حوالے سے 23 نکات پر مشتمل مسودہ تیار کر لیا ہے، جس میں تجویز دی گئی ہے کہ آئینی عدالت کے بجائے سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل دیا جائے۔ذرائع کے مطابق، جے یو آئی کے تیار کردہ مسودے میں یہ شامل ہے کہ پٹیشنز کو چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز سنیں گے۔ جے یو آئی جلد ہی آئینی ترمیم کا یہ مسودہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے ساتھ شیئر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔جے یو آئی نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے موجودہ اختیارات برقرار رہیں گے، اور ججز کی عمر 65 سال تک محدود رہے گی۔ مزید یہ کہ آرٹیکل 8 اور آرٹیکل 199 میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق، آرٹیکل 63 اے میں کوئی ترمیم تجویز نہیں کی جائے گی، اور ججز کی تعیناتی کے لیے 18ویں ترمیم کے طریقہ کار کو بحال کیا جائے گا۔ قانون سازی میں اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو بھی اہمیت دی جائے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل نہیں ہوگا،