امریکا کی نوائر لیب کے ڈارک انرجی کیمرا نے روزیٹ نیبیولا کی ایک شاندار رنگ برنگی تصویر جاری کی ہے، جو اپنی خوبصورتی اور تفصیلی ساخت کی وجہ سے فلکیاتی تحقیق میں مشہور ہے۔ یہ نیبیولا زمین سے تقریباً 5000 نوری برس کے فاصلے پر واقع مونسیروس جھرمٹ میں ہے۔
روزیٹ نیبیولا دراصل گیس اور گرد کی ایک وسیع مالا کی مانند ہے، جو 130 نوری سال کے فاصلے پر پھیلی ہوئی ہے۔ اس کے مرکز میں این جی سی 2244 نامی ستاروں کا ایک جتھا موجود ہے، جس میں کئی گرم، نیلے اور بڑے کم عمر ستارے شامل ہیں۔ ان ستاروں کی شدید تابکاری نیبیولا کی گرد و غبار کو آئیونائز کر رہی ہے، جس کی وجہ سے نیبیولا کے مختلف رنگ اور پیچیدہ ڈھانچے نمایاں ہوتے ہیں۔
یہ نیبیولا ایک فعال ستارہ ساز خطہ بھی ہے، جہاں ماہرین نے متعدد بوک گلوبیولز دریافت کیے ہیں۔ یہ گلوبیولز ٹھنڈی گرد کے جامع جتھے ہوتے ہیں، جہاں ممکنہ طور پر نئے ستارے بن سکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمارے نظام شمسی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بھی کبھی اسی طرح کی کسی نیبیولا سے وجود میں آیا تھا۔
روزیٹ نیبیولا دراصل گیس اور گرد کی ایک وسیع مالا کی مانند ہے، جو 130 نوری سال کے فاصلے پر پھیلی ہوئی ہے۔ اس کے مرکز میں این جی سی 2244 نامی ستاروں کا ایک جتھا موجود ہے، جس میں کئی گرم، نیلے اور بڑے کم عمر ستارے شامل ہیں۔ ان ستاروں کی شدید تابکاری نیبیولا کی گرد و غبار کو آئیونائز کر رہی ہے، جس کی وجہ سے نیبیولا کے مختلف رنگ اور پیچیدہ ڈھانچے نمایاں ہوتے ہیں۔
یہ نیبیولا ایک فعال ستارہ ساز خطہ بھی ہے، جہاں ماہرین نے متعدد بوک گلوبیولز دریافت کیے ہیں۔ یہ گلوبیولز ٹھنڈی گرد کے جامع جتھے ہوتے ہیں، جہاں ممکنہ طور پر نئے ستارے بن سکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہمارے نظام شمسی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بھی کبھی اسی طرح کی کسی نیبیولا سے وجود میں آیا تھا۔