وزیراطلاعات پنجاب، عظمی بخاری، نے پریس کانفرنس میں خیبرپختونخوا کے حالات کو بدترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کا پیسہ پنجاب پر یلغار کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی سیاسی جماعت اسلحہ لے کر جلسہ کرنے آتی ہے، اور یہ کہ وزیراعلیٰ کے ہاتھ میں عوامی مسائل کے حل کے لیے فائل ہونی چاہیے، نہ کہ اے کے 47۔
عظمی بخاری نے واضح کیا کہ اگر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اسلحہ لے کر آئیں گے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حالات خراب ہیں اور وہاں سیکورٹی اداروں پر حملے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پنڈی میں فساد کا پروگرام بنایا گیا ہے، جبکہ وہاں دفعہ 144 نافذ ہے، لہذا انہیں جلسے کی اجازت نہیں ملی۔ وزیراطلاعات نے خبردار کیا کہ چند شرپسند عناصر ملک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور انہیں کسی بھی صورت میں ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عظمی بخاری نے یہ بھی کہا کہ حال ہی میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہونے سے پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔
عظمی بخاری نے واضح کیا کہ اگر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اسلحہ لے کر آئیں گے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حالات خراب ہیں اور وہاں سیکورٹی اداروں پر حملے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پنڈی میں فساد کا پروگرام بنایا گیا ہے، جبکہ وہاں دفعہ 144 نافذ ہے، لہذا انہیں جلسے کی اجازت نہیں ملی۔ وزیراطلاعات نے خبردار کیا کہ چند شرپسند عناصر ملک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور انہیں کسی بھی صورت میں ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عظمی بخاری نے یہ بھی کہا کہ حال ہی میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہونے سے پاکستان کی معیشت بہتر ہوگی اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔