اسلام آباد: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شہزاد شوکت نے حکومت کی مجوزہ آئینی ترامیم کے نکات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی عدالت کے قیام پر سب کی رائے متفق ہے، لیکن ہمیں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تحفظات ہیں۔اسلام آباد میں وکلا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت کے قیام پر سب نے اتفاق کیا ہے۔شہزاد شوکت نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بات چیت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔انہوں نے وضاحت کی کہ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پر ان کے تحفظات ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے ایک درخواست بھی دائر کی ہے۔ ان کا سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف ان کی درخواست پر سماعت کی جائے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالتی پیکج عام سائلین کی سہولت کے لیے ہے، اور اگر کمیٹی بنائی جائے تو ہم اس میں شرکت کریں گے۔