اسلام آباد ۔پی ٹی آئی 21 ستمبر کو لاہور میں ایک بڑا جلسہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ پنجاب پولیس پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔ پولیس نے رات کے وقت سلمان اکرم راجا اور عالیہ حمزہ کے گھر پر چھاپہ مارا اور امتیاز علی وڑائچ کو گرفتار کر لیا ہے۔
21 ستمبر کے جلسے کے پمفلٹ پورے پنجاب میں تقسیم کیے جا رہے ہیں، جن میں مختلف نعرے اور حقائق شامل ہیں۔ میاں اسلم اقبال لاہور جلسے کی تیاریوں کی نگرانی کر رہے ہیں، کیونکہ اس وقت لاہور کے صدر اور سیکریٹری میاں اسلم گروپ کے زیر اثر ہیں، جبکہ حماد گروپ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ لاہور کی تنظیم براہ راست میاں اسلم اقبال سے ہدایات لے رہی ہے۔
لاہور جلسے کے لیے 27 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی قیادت علی امتیاز وڑائچ کر رہے ہیں۔ اس کمیٹی میں حماد اظہر کے حامیوں کو نکال کرسابق صدر اصغر گجر کو بھی اس کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔ حافظ ذیشان ایم پی اے فرخ جاوید مون کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔ جلسے کے انعقاد کے لیے مختلف رہنماؤں سے ڈونیشن بھی طلب کی جا رہی ہے، جبکہ حماد اظہر اور ان کے گروپ کی جانب سے اس سلسلے میں کچھ فراہم نہیں کیا گیا۔
سیکریٹری اطلاعات لاہور عائشہ بھٹہ بھی جلسہ کے لئے کافی سرگرم ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب حکومت نے جلسے کی اجازت نہ بھی دی، تب بھی جلسہ ہوگا، لیکن ہمیں امید ہے کہ اجازت مل جائے گی۔ اگر اجازت کالا شاہ کاکو میں ملی تو تحریک انصاف وہاں بھی 21 ستمبر کو جلسہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ عمران خان کی ہدایت ہے کہ لاہور کا جلسہ ضرور کریں۔ عائشہ بھٹہ نے کہا کہ میاں اسلم کے بھائی اس جلسے کی تیاریوں کے حوالے سے لاہور تنظیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ حماد اظہر کےوالد میاں اظہر بزرگ ہیں، وہ بھی جلسے کی تیاریوں میں اپناحصہ ڈال رہے ہیں