اسلام آباد: آئی ایم ایف نے ستمبر کے مہینے میں حکومتی محکمے ایف بی آر سے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف نے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے لیے 12 ارب ڈالر کے قرض رول اوور کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق، وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان ایکسٹرنل فنانسنگ کے معاملے پر ورچوئل مذاکرات ہوئے ہیں۔ تاہم، پاکستان کو ایکسٹرنل فنانسنگ کے لیے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کے حوالے سے کوئی واضح ڈیڈ لائن نہیں دی گئی۔
آئی ایم ایف،2010ء کے پروگرام پر دو فیصد سودجبکہ حالیہ پروگرام پر پانچ فیصد، سٹیٹ بینک
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر حکام نے ورچوئل مذاکرات میں محصولات کے شارٹ فال پر بات چیت کی، جبکہ وزارت خزانہ کے اہلکاروں نے آئی ایم ایف مشن کو ایکسٹرنل فنانسنگ کے اقدامات اور دوست ممالک سے قرض رول اوور کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزارت خزانہ نے آئندہ ہفتے تک دوست ممالک سے قرض رول اوور کی توقع ظاہر کی ہے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ 12 ارب ڈالر کے قرض رول اوور کو پہلے مکمل کیا جائے تاکہ ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری مل سکے۔ مزید برآں، آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے کہا ہے کہ اگر ریونیو شارٹ فال پورا نہیں کیا گیا تو ٹیکس ریونیو کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ایف بی آر حکام سے ایک منصوبہ طلب کیا جائے گا۔