اسلام آباد ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بار پھر علماءکی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے علماءسے مشاورت کی قومی مہم شروع کی جائے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد سے ملاقات کی، جس میں امن کے قیام اور دہشت گردی و فرقہ واریت کے خاتمے کے اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا۔
دونوں رہنماؤں نے مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور بین المسالک اتحاد کو فروغ دینے پر بھی بات چیت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی دین یا مذہب نہیں ہوتا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں علماءنے پہلے بھی قوم کی رہنمائی کی اور اب بھی ان کی رہنمائی کی ضرورت ہے تاکہ ایک مؤثر بیانیہ تیار کیا جا سکے اور تمام مسالک کے علماءسے مشاورت کی جا سکے۔
محسن نقوی نے بتایا کہ علماءسے مشاورت کی قومی مہم جلد شروع کی جائے گی، کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی بقا کی جنگ ہے اور اس کے خاتمے کے لیے علماءکو دوبارہ اپنا اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ علماءنے ہمیشہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور دشمن بدامنی پھیلانے کی کوشش کر کے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ ہم سب مل کر دشمن کے مذموم ایجنڈے کو ناکام بنائیں گے۔
مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ “پیغام پاکستان” ایک عظیم بیانیہ ہے جس نے دہشت گردی، انتہاپسندی اور فرقہ واریت کو حرام قرار دیا ہے۔ موجودہ حالات میں بین المسالک اور بین المذاہب ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کے لیے حکومت سمیت سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے وزیر داخلہ محسن نقوی کی امن کے قیام کے لیے کوششوں اور خدمات کی تعریف کی اور کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم اپنی بہادر مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے مولانا عبدالخبیر آزاد کی مذہبی ہم آہنگی، اتحاد و وحدت کے حوالے سے خدمات کو سراہا۔