دہلی ہائی کورٹ نے T-Series کے خلاف عبوری حکم امتناع جاری کیا، “عاشقی” فلمی سیریز کی حفاظت
دلّی ہائی کورٹ نے T-Series کو “تو ہی عاشقی” یا “تو ہی عاشقی ہے” یا کوئی اور نام جو “عاشقی” علامت استعمال کرتا ہو، استعمال کرنے سے روک دیا ہے، جس میں انوراگ باسو کی ہدایتکاری میں بننے والی کارتک آریان کی متوقع فلم شامل ہے۔
یہ حکم اس مقدمے کے ردعمل میں جاری کیا گیا ہے جو ویشیش فلمز نے دائر کیا تھا تاکہ معروف “عاشقی” فلم سیریز کی حفاظت کی جا سکے۔
جسٹس سنجیو نارولا نے اس مقدمے کی سماعت کی اور کہا کہ “عاشقی” کا عنوان صرف ایک مرتبہ استعمال ہونے والی اصطلاح نہیں ہے بلکہ یہ ایک معروف فلمی سیریز کا حصہ بن چکا ہے۔
نئی زندگی جینا چاہتی،ایڈیلے کا لمبی چھٹی پر جانے کا اعلان
عدالت نے تسلیم کیا کہ “عاشقی” سیریز، جس میں 1990 اور 2013 میں کامیاب قسطیں شامل ہیں، کا برانڈ ویلیو بہت اہم ہے اور یہ مسلسل فلموں کی سیریز سے مضبوطی سے جڑا ہوا ہے۔
حکم امتناع کا مقصد T-Series کو عوام میں دھوکہ دہی کی صورت حال سے بچانا ہے جو اس طرح کے مشابہ عنوان کے استعمال سے پیدا ہو سکتی ہے۔ عدالت نے پروڈکشن ٹیموں میں ممکنہ مشابہت کو تسلیم کیا اور نوٹ کیا کہ میڈیا کی رپورٹس نے تجویز کیا کہ T-Series کی متوقع فلم کو “عاشقی” سیریز کا حصہ سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ ممکنہ دھوکہ دہی، چاہے عارضی ہو، برانڈ کو کمزور کر سکتی ہے اور “عاشقی” سیریز کی منفرد شناخت کو کم کر سکتی ہے۔
“مندرجہ بالا صورت حال کی روشنی میں، عبوری حکم امتناع ویشیش فلمز (مدعی) کے حق میں جاری کیا جاتا ہے، جس میںT-Series یا ان کی جانب سے کام کرنے والے کسی بھی فرد کو “تو ہی عاشقی”/ “تو ہی عاشقی ہے” اور/یا کوئی اور نام/ عنوان استعمال کرنے سے روکا جاتا ہے جو “عاشقی” علامت استعمال کرتا ہو،” عدالت نے حکم دیا۔
جسٹس نارولا نے اپنے فیصلے میں مزید کہا، “ٹریڈ مارک قانون ابتدائی ممکنہ دھوکہ دہی سے متعلق ہے، جہاں عوام کو یہ یقین ہو سکتا ہے کہ T-Series کی فلم اور معروف “عاشقی” سیریز کے درمیان کوئی تعلق ہے۔ یہ دھوکہ دہی، چاہے عارضی ہو، ‘عاشقی برانڈ کو نمایاں نقصان پہنچا سکتی ہے۔