فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے حکومت کو ٹیکسوں میں اضافے پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عوام پر 1800 ارب روپے کا ٹیکس بوجھ ڈالنے کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اپنے ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کی طرف سے اضافی ٹیکس لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ عوام پر 1800 ارب روپے کے ٹیکس کا بوجھ ڈال کر بھی ایف بی آر ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کو صرف دو ماہ میں 98 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا رہا ہے، جس نے کاروباری اور تنخواہ دار طبقے پر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے اور برآمدی شعبے کو بھی متاثر کیا ہے۔
بھاری ٹیکس پھر بھی ایف بی آرابتدائی دو ماہ کے ہدف میں ناکام
عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھا کہ ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکامی ایف بی آر کی کارکردگی کی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے۔ ان کے مطابق، پاکستان میں ٹیکسوں کی شرح بڑھانے کے بجائے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا زیادہ ضروری ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی حصول کے لیے حکومت ممکنہ طور پر ٹیکسوں کی شرح میں مزید اضافہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔