اسلام آباد۔گورنر سٹیٹ بینک کی بھاری بھر کم تنخواہ اور ہوشربا مراعات کی تفصیلات سامنے آگئی۔
یہ تفصیلات وزارت خزانہ نے قومی اسمبلی کو فراہم کیںجس کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک کی جمیل احمد کی موجودہ تنخواہ 48 لاکھ روپے سے زائد ہے۔
انہوں نے 26 اگست 2022 کو 40 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر منصب سنبھالا ،معاہدے کے تحت گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ میں سالانہ 10 فیصد اضافہ کیا گیا۔
جمیل احمد 2 سال کے دوران صرف تنخواہ کی مد میں 10 کروڑ روپے سے زائد وصول کرچکے ہیں۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی تنخواہ 25 لاکھ روپے ماہانہ تھی۔
آئی ایم ایف،2010ء کے پروگرام پر دو فیصد سودجبکہ حالیہ پروگرام پر پانچ فیصد، سٹیٹ بینک
دستاویز کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک کو فرنشڈ گھر، 2 لگژری گاڑیاں ڈرائیورز کے ساتھ ملی ہوئی ہیں۔
1200 لیٹر پٹرول کے علاوہ رہائش گاہ کے جنریٹر کا پٹرول بھی اسٹیٹ بینک فراہم کرتا ہے۔
بجلی ، پانی، گیس ،موبائل فون ، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی لامحدود سہولت بھی مفت حاصل ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے بچوں کی 75 فیصد سکول فیس سرکاری طورپر ادا ہوتی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے 4 ملازمین کی تنخواہ بھی بینک دیتا ہے۔
میڈیکل اور تفریحی الاو¿نس کے علاوہ ٹریولنگ الاو¿نس بھی حاصل ہے،گورنر اسٹیٹ بینک کی کلب کی ممبر شپ اور ماہانہ چارجز کی ادائیگی بھی مراعات کا حصہ ہیں۔
دستاویز کے مطابق گورنرسٹیٹ بینک کوریٹائرمنٹ پر گریجویٹی اور پراویڈنٹ فنڈ بھی ملے گا ۔
گورنر اسٹیٹ بینک کو 1800 سی سی کی گاڑی بک ویلیو پر خریدنے کی سہولت بھی حاصل ہے