کابل: طالبان حکومت کے چیف آف اسٹاف محمد فصیح الدین فطرت نے کہا ہے کہ اگرچہ الزامات سامنے آتے ہیں، لیکن دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے شواہد ابھی تک فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے چیف آف اسٹاف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کی موجودگی کی سختی سے نفی کرتے ہوئے کہا کہ افغان سرزمین کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال ہونے نہیں دیا جائے گا۔
طالبان کے چیف آف اسٹاف محمد فصیح الدین فطرت نے ایک سوال کے جواب میں اس بات کی بھی تردید کی کہ پاکستان میں حملے افغانستان سے کیے جاتے ہیں اور حملہ آور کارروائی کے بعد محفوظ پناہ گاہوں میں واپس چلے جاتے ہیں۔
افغان چیف آف اسٹاف محمد فصیح الدین نے افغانستان میں ٹی ٹی پی کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر کے لیے افغانستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
محمد فصیح الدین فطرت نے کہا کہ متعدد مطالبات کے باوجود پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان کی افغانستان میں موجودگی کے ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں۔ افغانستان سے پاکستان میں حملے ہونے کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔