اسلام آباد: تاجر دوست اسکیم اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے سلسلے میں ایف بی آر نے تاجروں سے رابطہ کیا ہے اور انہیں کل بات چیت کے لیے مدعو کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ایف بی آر کے ممبران لینڈ ریونیو آپریشنز نے تاجروں کے نمائندوں سے رابطہ کیا ہے اور کل ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں مذاکرات کی ممکنہ تاریخ طے کی ہے۔ ایف بی آر نے تاجروں کے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، اور تاجر دوست اسکیم کے نوٹی فکیشن میں بھی ترمیم کا امکان ہے۔
ایف بی آر کے نئے چیئرمین نے چارج سنبھال لیا
تاجروں نے 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ تاجر رہنما کاشف چوہدری اور اجمل بلوچ نے اسکیم کو مسترد کر دیا ہے۔ ایف بی آر نے 32 لاکھ کے ہدف کے مقابلے میں صرف 58,000 تاجروں کو رجسٹرڈ کیا ہے۔
کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ ایف بی آر کو اپنے مطالبات سے آگاہ کر دیا ہے اور لچک دکھانے کی صورت میں ہی مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بے مقصد مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں اور آج شام مشاورت کے بعد مذاکرات کی دعوت پر فیصلہ کیا جائے گا۔
سید عبدالقیوم آغا، جنرل سیکرٹری مرکزی تنظیم تاجران پاکستان، نے بھی اپنے بیان پر قائم رہتے ہوئے کہا ہے کہ 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال ہوگی۔