پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے سابقہ پاٹا اور فاٹا میں موجود نان کسٹم پیڈ اور نان ڈیوٹی پیڈ گاڑیوں کی پروفائلنگ مکمل کر کے ان کی رجسٹریشن کے لیے مرکز کو درخواست بھیج دی ہے۔
اس اسکیم پر عمل درآمد کے بعد مستقبل میں کسی بھی علاقے میں این سی پی (نان کسٹم پیڈ) اور این ڈی پی (نان ڈیوٹی پیڈ) گاڑیوں کی موجودگی ممکن نہیں ہوگی۔
ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے تحت، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور پولیس نے ملاکنڈ ڈویژن اور سابقہ قبائلی اضلاع میں 2 لاکھ 11 ہزار گاڑیوں کی پروفائلنگ کرتے
ہوئے انہیں باقاعدہ کرنے کی تجویز دی ہے۔
کراچی:مقامی سطح پر تیار بجلی سے چلنے والی گاڑیاں متعارف
صوبائی حکومت نے مشورہ دیا ہے کہ رجسٹرڈ بارگین ڈیلرز کو 10 فیصد اضافی ڈیوٹی کے ساتھ گاڑیوں کی رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی جائے۔ گاڑیوں کے مالکان کو 5 سال تک گاڑیاں فروخت کرنے کی اجازت ہوگی، اور فائلرز اور نان فائلرز کی حیثیت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
صوبائی حکومت کی تجاویز کے مطابق، مختلف سی سی کی گاڑیوں کے لیے فائلرز اور نان فائلرز کے لیے تجویز کردہ رجسٹریشن فیسیں درج ذیل ہیں: 800 سی سی گاڑی پر فائلر 1 لاکھ، نان فائلر 1 لاکھ 50 ہزار؛ 801 سے 1000 سی سی گاڑی پر فائلر 2 لاکھ، نان فائلر 3 لاکھ؛ 1001 سے 1300 سی سی گاڑی پر فائلر 2 لاکھ 50 ہزار، نان فائلر 3 لاکھ 50 ہزار؛ 2001 سے 2500 سی سی گاڑی پر فائلر 5 لاکھ 50 ہزار، نان فائلر 8 لاکھ؛ اور 2500 سی سی سے اوپر کی گاڑی پر فائلر 7 لاکھ، نان فائلر 10 لاکھ روپے۔
رجسٹریشن فیس میں 800 سی سی گاڑی کی مجوزہ فیس 15 ہزار، 1000 سی سی کی 20 ہزار، 1300 سی سی کی 30 ہزار، 2500 سی سی کی 1 لاکھ، اور اس سے اوپر کی سی سی گاڑیوں کی مجوزہ فیس 2 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔
صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمٰن نے مرکز کو تجاویز ارسال کرنے کی تصدیق کی اور کہا کہ ان تجاویز کے ذریعے اس مسئلے کا مستقل حل نکلے گا اور مستقبل میں کوئی بھی این سی پی یا این ڈی پی گاڑی موجود نہیں ہوگی۔