واشنگٹن: اے آئی دماغی امپلانٹ، پارکنسن کے مریضوں کے لیے امید کی کرن
نئی تحقیق سے پارکنسن کی بیماری میں مبتلا افراد کے لیے ایک جدید علاج کی امید روشن ہوئی ہے
جو کہ دماغی امپلانٹ کی مدد سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، یہ امپلانٹ، جو مصنوعی ذہانت (AI) کی رہنمائی میں کام کرتا ہے۔
مریض کے دماغ کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے اور ان سرگرمیوں کی بنیاد پر علاج فراہم کرتا ہے۔
ذہانت کا پتہ دینے والی سات انوکھی عادات
یہ نظام دن بھر کی نقل و حرکت کی مشکلات اور رات کو بے خوابی کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
جب یہ آلہ مریض کی پریشان کن دماغی سرگرمیوں کا پتہ لگاتا ہے۔
تو وہ مخصوص مقدار میں برقی مداخلت فراہم کرتا ہے۔
جسے ڈیپ برین اسٹیمولیشن (DBS) کہا جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ امپلانٹ پارکنسن کے مریضوں کی روزمرہ زندگی میں ظاہر ہونے والی علامات کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، ابتدائی کلینیکل ٹرائلز میں چار مریضوں پر اس امپلانٹ نے پارکنسن کی شدید علامات میں 50 فیصد کمی دکھائی ہے۔