امریکی محققین کی ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ہفتے میں پانچ بار ڈارک چاکلیٹ کا استعمال ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے سے جڑا ہوا ہے۔
تحقیق کے مطابق، اگرچہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید کلینیکل ٹرائلز کی ضرورت ہے، لیکن شواہد سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں پانچ سرونگ ڈارک چاکلیٹ کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
ڈارک چاکلیٹ میں “فلاوانولز” نامی قدرتی مرکب کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے، جو پھلوں اور سبزیوں میں بھی موجود ہوتا ہے۔ یہ مرکب دل کی صحت بہتر بنانے اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
مطالعے میں یہ بھی دیکھا گیا کہ وہ افراد جو ہفتے میں کم از کم پانچ بار کسی بھی قسم کی چاکلیٹ کھاتے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 10 فیصد تک کم ہو جاتا ہے، جبکہ وہ افراد جو شاذ و نادر یا کبھی چاکلیٹ نہیں کھاتے، ان میں یہ خطرہ زیادہ رہتا ہے۔
یہ نتائج چاکلیٹ کے صحت پر ممکنہ فوائد کو اجاگر کرتے ہیں، تاہم، اعتدال میں رہتے ہوئے چاکلیٹ کا استعمال اور مجموعی صحت بخش غذائی عادات برقرار رکھنا ضروری ہے۔
تحقیق کے مطابق، اگرچہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید کلینیکل ٹرائلز کی ضرورت ہے، لیکن شواہد سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں پانچ سرونگ ڈارک چاکلیٹ کھانے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
ڈارک چاکلیٹ میں “فلاوانولز” نامی قدرتی مرکب کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے، جو پھلوں اور سبزیوں میں بھی موجود ہوتا ہے۔ یہ مرکب دل کی صحت بہتر بنانے اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
مطالعے میں یہ بھی دیکھا گیا کہ وہ افراد جو ہفتے میں کم از کم پانچ بار کسی بھی قسم کی چاکلیٹ کھاتے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 10 فیصد تک کم ہو جاتا ہے، جبکہ وہ افراد جو شاذ و نادر یا کبھی چاکلیٹ نہیں کھاتے، ان میں یہ خطرہ زیادہ رہتا ہے۔
یہ نتائج چاکلیٹ کے صحت پر ممکنہ فوائد کو اجاگر کرتے ہیں، تاہم، اعتدال میں رہتے ہوئے چاکلیٹ کا استعمال اور مجموعی صحت بخش غذائی عادات برقرار رکھنا ضروری ہے۔