کراچی: سندھ میں جولائی تا نومبر 2024 کے دوران موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں ساڑھے 6 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کی گئی ہے۔
چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے موٹر وہیکل ٹیکس کے عمل کو مزید آسان اور شفاف بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی سہولت اور شفافیت کے لیے ٹیکس وصولی کے عمل میں انسانی مداخلت کو کم کیا جائے۔
محکمہ ایکسائز کا ایک اہم اجلاس چیف سیکرٹری سندھ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری ایکسائز، سیکرٹری امپلی مینٹیشن اور محکمہ ایکسائز کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں محکمہ ایکسائز کے افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مالی سال 2024-25 کے دوران موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 6532 ملین روپے (6 ارب سے زائد) وصول ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 707 ملین روپے، انفراسٹرکچر ٹیکس کے تحت 85172 ملین روپے، انٹرنیٹ ڈیوٹی میں 150 ملین روپے اور کاٹن فی ٹیکس کی مد میں 377 ملین روپے جمع ہوئے ہیں۔
چیف سیکرٹری نے محکمہ ایکسائز کے افسران کو ہدایت کی کہ ٹیکس دہندگان کے لیے 3 سے 5 سال تک پیشگی ٹیکس کی ادائیگی کی سہولت فراہم کی جائے۔ محکمہ ایکسائز کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 6 انفراسٹرکچر منصوبے اور ایک آئی ٹی منصوبہ شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ایکسائز عوام دوست اصلاحات متعارف کرائے تاکہ ٹیکس جمع کروانے کا عمل مزید آسان ہو سکے۔ بائیومیٹرک تصدیق اور کیش لیس ٹرانزیکشنز کے ذریعے موٹر وہیکل رجسٹریشن کے عمل کو بھی آسان بنایا جائے گا۔
چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے موٹر وہیکل ٹیکس کے عمل کو مزید آسان اور شفاف بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی سہولت اور شفافیت کے لیے ٹیکس وصولی کے عمل میں انسانی مداخلت کو کم کیا جائے۔
محکمہ ایکسائز کا ایک اہم اجلاس چیف سیکرٹری سندھ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری ایکسائز، سیکرٹری امپلی مینٹیشن اور محکمہ ایکسائز کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں محکمہ ایکسائز کے افسران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مالی سال 2024-25 کے دوران موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 6532 ملین روپے (6 ارب سے زائد) وصول ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 707 ملین روپے، انفراسٹرکچر ٹیکس کے تحت 85172 ملین روپے، انٹرنیٹ ڈیوٹی میں 150 ملین روپے اور کاٹن فی ٹیکس کی مد میں 377 ملین روپے جمع ہوئے ہیں۔
چیف سیکرٹری نے محکمہ ایکسائز کے افسران کو ہدایت کی کہ ٹیکس دہندگان کے لیے 3 سے 5 سال تک پیشگی ٹیکس کی ادائیگی کی سہولت فراہم کی جائے۔ محکمہ ایکسائز کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 6 انفراسٹرکچر منصوبے اور ایک آئی ٹی منصوبہ شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ایکسائز عوام دوست اصلاحات متعارف کرائے تاکہ ٹیکس جمع کروانے کا عمل مزید آسان ہو سکے۔ بائیومیٹرک تصدیق اور کیش لیس ٹرانزیکشنز کے ذریعے موٹر وہیکل رجسٹریشن کے عمل کو بھی آسان بنایا جائے گا۔