راولپنڈی: پی ٹی آئی کارکنوں کے تشدد میں شہید ہونے والے کانسٹیبل محمد مبشر بلال کی نماز جنازہ پولیس لائنز ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں ادا کر دی گئی۔ اس موقع پر آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ پنجاب پولیس کے 119 افسران اور اہلکار آج شر پسندوں کے تشدد سے زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق شہید کانسٹیبل کی نماز جنازہ میں وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، پاک فوج کے سینئر افسران، سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ اور پولیس افسران و اہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ کانسٹیبل محمد مبشر بلال ہکلہ میں شر پسندوں کے تشدد سے شہید ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس 1700 سے زائد شہداء اور 2200 سے زائد غازیوں کی ایک عظیم فورس ہے جو ملک کی خدمت میں مصروف ہے۔
عثمان انور نے بتایا کہ پنجاب پولیس کے 4 جوانوں کو فائر آرمز کی چوٹیں آئی ہیں اور ان میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ کئی جوانوں کو ہیڈ انجریز بھی آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کے پاس اسلحہ ہونے کے باوجود ہمارے جوان مسلح نہیں تھے اور انہیں شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ پنجاب پولیس کی 22 سے زائد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس کی فورس 2 لاکھ 10 ہزار افسران اور اہلکاروں پر مشتمل ہے، اور ملک بھر کی سیکیورٹی کے لیے پنجاب پولیس کے 22 ہزار جوان ہمیشہ تیار رہیں گے تاکہ پاکستان اور وفاقی دارالحکومت کو محفوظ بنایا جا سکے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق شہید کانسٹیبل کی نماز جنازہ میں وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، پاک فوج کے سینئر افسران، سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ اور پولیس افسران و اہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ کانسٹیبل محمد مبشر بلال ہکلہ میں شر پسندوں کے تشدد سے شہید ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس 1700 سے زائد شہداء اور 2200 سے زائد غازیوں کی ایک عظیم فورس ہے جو ملک کی خدمت میں مصروف ہے۔
عثمان انور نے بتایا کہ پنجاب پولیس کے 4 جوانوں کو فائر آرمز کی چوٹیں آئی ہیں اور ان میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ کئی جوانوں کو ہیڈ انجریز بھی آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کے پاس اسلحہ ہونے کے باوجود ہمارے جوان مسلح نہیں تھے اور انہیں شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ پنجاب پولیس کی 22 سے زائد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس کی فورس 2 لاکھ 10 ہزار افسران اور اہلکاروں پر مشتمل ہے، اور ملک بھر کی سیکیورٹی کے لیے پنجاب پولیس کے 22 ہزار جوان ہمیشہ تیار رہیں گے تاکہ پاکستان اور وفاقی دارالحکومت کو محفوظ بنایا جا سکے۔