اسلام آباد۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پارٹی کے بانی عمران خان کی جانب سے دی گئی یہ کال آخری ہوگی، اس کے بعد کا مرحلہ “سیکنڈ لاسٹ” اور پھر اس کے بعد “لاسٹ” ہوگا۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ “میرا چیلنج ہے کہ عمران خان نومبر میں رہا نہیں ہو سکیں گے۔ ہمیشہ کی طرح پی ٹی آئی کا یہ شو بھی فلاپ ہوگا۔” انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی اس وقت دھڑے بندی کا شکار ہے، اور اگر کوئی ایم پی اے 50 لوگ بھی لے کر آتا ہے، تو وہ انہیں سلام پیش کریں گے۔
فیصل واوڈا نے اس بات کا عندیہ دیا کہ اس احتجاج کے دوران ریاست 9 مئی کے لاپتہ افراد کو تلاش کرے گی، اور اگر مراد سعید احتجاج میں شامل ہو گئے تو عمران خان اور فیض حمید کو کوئی نہیں بچا سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا بھارت نہیں بلکہ پاکستان کا حصہ ہے، اور اگر وہاں کوئی غیر قانونی سرگرمیاں ہوئیں تو فوری طور پر کارروائی کی جائے گی۔ فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ لوگوں کو مروانے کے لیے دھرنے میں لایا جا رہا ہے اور کے پی حکومت کی مشینری استعمال ہوگی، جس سے 6 یا 7 ہزار افراد جمع کیے جائیں گے، مگر نہ کوئی دھرنا ہوگا، نہ کوئی خاص ہلچل۔
فیصل واوڈا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کو اس بار غائب نہ ہو جانے کی ضرورت ہے، اور پنجاب میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان کشیدگی بڑھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ “لوگ نہ بانی کی بہن اور نہ بیگم کو مانتے ہیں، وہ صرف بانی کو ہی مانتے ہیں۔ ایک دھڑا بیگم صاحبہ کا، ایک بہن کا اور ایک کمپرومائزڈ پی ٹی آئی ہے۔”
اس کے علاوہ، فیصل واوڈا نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے دی گئی کال کو اسٹیبلشمنٹ کا “شغل میلہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد والے مراحل میں تحریک انصاف کا اثر و رسوخ مزید کمزور ہو جائے گا۔