آئی ایم ایف کی فنانشل گیپ پورا کرنے اور ریونیو اہداف کے حصول سے متعلق پاکستان کی تجاویز پر اتفاق ہونے اور معیشت کے درست سمت پر گامزن ہونے کی خبروں کے اثرات زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر نظر آئے، جس کے نتیجے میں جمعرات کو دوسرے روز بھی روپے کی قدر میں بہتری آئی۔
اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں اضافے اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں انفلوز کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان رہا۔ ایک موقع پر ڈالر 30 پیسے کی کمی کے ساتھ 278 روپے 55 پیسے کی سطح پر بھی آ گیا تھا، تاہم درآمدی نوعیت کی طلب میں اضافے کے باعث کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مزید 11 پیسے کم ہو کر 277 روپے 74 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 6 پیسے کی کمی کے ساتھ 278 روپے 74 پیسے پر بند ہوئی۔
آئی ایم ایف حکام کی جانب سے پاکستان کی معیشت میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار، حکومت کی طرف سے 5 ارب ڈالر کے فنانشل گیپ کو پورا کرنے کے لیے چین سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی امید، اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے علاوہ خام تیل کی موخر ادائیگیوں پر دستیابی کی توقعات، ان سب عوامل نے روپیہ کو استحکام کی طرف گامزن کر دیا ہے۔
یہ مجموعی طور پر معیشت کی بہتری اور زرمبادلہ کی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، جو کہ اقتصادی استحکام کی طرف اہم قدم ہے۔
اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں اضافے اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں انفلوز کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان رہا۔ ایک موقع پر ڈالر 30 پیسے کی کمی کے ساتھ 278 روپے 55 پیسے کی سطح پر بھی آ گیا تھا، تاہم درآمدی نوعیت کی طلب میں اضافے کے باعث کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مزید 11 پیسے کم ہو کر 277 روپے 74 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 6 پیسے کی کمی کے ساتھ 278 روپے 74 پیسے پر بند ہوئی۔
آئی ایم ایف حکام کی جانب سے پاکستان کی معیشت میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار، حکومت کی طرف سے 5 ارب ڈالر کے فنانشل گیپ کو پورا کرنے کے لیے چین سے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی امید، اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے علاوہ خام تیل کی موخر ادائیگیوں پر دستیابی کی توقعات، ان سب عوامل نے روپیہ کو استحکام کی طرف گامزن کر دیا ہے۔
یہ مجموعی طور پر معیشت کی بہتری اور زرمبادلہ کی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، جو کہ اقتصادی استحکام کی طرف اہم قدم ہے۔