آسٹریلوی شہر گیلونگ میں نایاب “لاش کا پھول” کا کھلنا: تماشائیوں کا ریکارڈ اجتماع
آسٹریلیا کے شہر گیلونگ میں ہزاروں افراد 10 سالوں میں ایک بار کھلنے والے نایاب پھول کو دیکھنے کے لیے جمع ہوگئے۔ سی این این کے مطابق، میلبورن کے جنوب میں واقع اس شہر میں شہری “لاش کا پھول” یا ٹائٹن ارم (Titan Arum) کے کھلنے کے نایاب منظر کو دیکھنے اور اس کی خوشبو کا تجربہ کرنے کے لیے اکٹھا ہوئے۔
ٹائٹن ارم کا سائنسی نام امر فوفالس ٹائٹینم ہے، اور یہ پھول ہر 10 سال بعد غیر متوقع طور پر کھلتا ہے۔ اس پھول کی سب سے خاص بات اس کی عجیب و غریب خوشبو ہے، جو سڑنے والے گوشت کی سی ہوتی ہے اور یہ خوشبو خاص طور پر مکھیوں اور برنگ جیسے جرگ کیڑوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
لاش کا پھول کا کھلنا محض 24 سے 48 گھنٹے تک رہتا ہے، جس کی وجہ سے اس کے کھلنے کا عمل ایک منفرد اور یادگار واقعہ بن جاتا ہے۔ اس نایاب پھول کے کھلنے کی موقع پر ریکارڈ تعداد میں لوگ اس نظارے کا حصہ بنے، جو اس کی غیر معمولی نوعیت اور مختصر وقت میں کھلنے کی خصوصیت کے باعث ایک بڑا مقامی ایونٹ بن گیا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف آسٹریلیا بلکہ دنیا بھر میں نایاب نباتات کے شوقین افراد کے لیے ایک دلچسپ اور حیران کن موقع تھا۔
آسٹریلیا کے شہر گیلونگ میں ہزاروں افراد 10 سالوں میں ایک بار کھلنے والے نایاب پھول کو دیکھنے کے لیے جمع ہوگئے۔ سی این این کے مطابق، میلبورن کے جنوب میں واقع اس شہر میں شہری “لاش کا پھول” یا ٹائٹن ارم (Titan Arum) کے کھلنے کے نایاب منظر کو دیکھنے اور اس کی خوشبو کا تجربہ کرنے کے لیے اکٹھا ہوئے۔
ٹائٹن ارم کا سائنسی نام امر فوفالس ٹائٹینم ہے، اور یہ پھول ہر 10 سال بعد غیر متوقع طور پر کھلتا ہے۔ اس پھول کی سب سے خاص بات اس کی عجیب و غریب خوشبو ہے، جو سڑنے والے گوشت کی سی ہوتی ہے اور یہ خوشبو خاص طور پر مکھیوں اور برنگ جیسے جرگ کیڑوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
لاش کا پھول کا کھلنا محض 24 سے 48 گھنٹے تک رہتا ہے، جس کی وجہ سے اس کے کھلنے کا عمل ایک منفرد اور یادگار واقعہ بن جاتا ہے۔ اس نایاب پھول کے کھلنے کی موقع پر ریکارڈ تعداد میں لوگ اس نظارے کا حصہ بنے، جو اس کی غیر معمولی نوعیت اور مختصر وقت میں کھلنے کی خصوصیت کے باعث ایک بڑا مقامی ایونٹ بن گیا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف آسٹریلیا بلکہ دنیا بھر میں نایاب نباتات کے شوقین افراد کے لیے ایک دلچسپ اور حیران کن موقع تھا۔