اکتوبر 2024 کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانی کارکنوں کی ترسیلات زر میں 3.1 ارب ڈالر کی ریکارڈ آمد ہوئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، ترسیلات زر میں ماہ بہ ماہ اور سال بہ سال کی بنیاد پر بالترتیب 6.7 فیصد اور 23.9 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا۔
اکتوبر 2024 تک، جولائی تا اکتوبر مالی سال 2025 کے دوران مجموعی طور پر 11.8 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، جو کہ جولائی تا اکتوبر مالی سال 2024 کے 8.8 ارب ڈالر کے مقابلے میں 34.7 فیصد کا نمایاں اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
یہ ترسیلات زر مختلف ممالک سے موصول ہوئیں جن میں سعودی عرب سب سے بڑی مقدار میں 766.7 ملین ڈالر کے ساتھ سرفہرست رہا۔ اس کے بعد متحدہ عرب امارات سے 620.9 ملین ڈالر، برطانیہ سے 429.5 ملین ڈالر اور امریکہ سے 299.3 ملین ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔
پاکستان کی معیشت کے لیے کارکنوں کی ترسیلات زر ایک اہم ذریعہ ہیں، اور اس نمو کے ساتھ ملکی اقتصادی استحکام کو مزید تقویت مل رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، ترسیلات زر میں ماہ بہ ماہ اور سال بہ سال کی بنیاد پر بالترتیب 6.7 فیصد اور 23.9 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا۔
اکتوبر 2024 تک، جولائی تا اکتوبر مالی سال 2025 کے دوران مجموعی طور پر 11.8 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، جو کہ جولائی تا اکتوبر مالی سال 2024 کے 8.8 ارب ڈالر کے مقابلے میں 34.7 فیصد کا نمایاں اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
یہ ترسیلات زر مختلف ممالک سے موصول ہوئیں جن میں سعودی عرب سب سے بڑی مقدار میں 766.7 ملین ڈالر کے ساتھ سرفہرست رہا۔ اس کے بعد متحدہ عرب امارات سے 620.9 ملین ڈالر، برطانیہ سے 429.5 ملین ڈالر اور امریکہ سے 299.3 ملین ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔
پاکستان کی معیشت کے لیے کارکنوں کی ترسیلات زر ایک اہم ذریعہ ہیں، اور اس نمو کے ساتھ ملکی اقتصادی استحکام کو مزید تقویت مل رہی ہے۔